صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عبوری وزیر اعظم کے تقرر کے لیے وزیراعظم عمران خان اور سبکدوش ہونے والی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔
ایوان صدر سے جاری خط میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل (1) 58 کے تحت 3 اپریل 2022 کو قومی اسمبلی اور کابینہ تحلیل کردی گئی تھی۔
خط میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے قومی اسمبلی تحلیل کیے جانے کے بعد عبوری وزیر اعظم کے تقرر کے سلسلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان اور سبکدوش ہونے والی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کو ایک خط لکھا ہے۔
خط میں دونوں شخصیات سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 224 اے (1) کے تحت بطور نگراں وزیر اعظم تقرر کے لیے ایک موزوں شخص کا نام تجویز کریں۔
انہوں نے دونوں رہنماؤں کو آگاہ کیا کہ اگر وزیراعظم اور سبکدوش ہونے والی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کسی شخص کو نگران وزیراعظم بنانے پر متفق نہ ہوں تو قومی اسمبلی کی تحلیل کے تین دن کے اندر وہ ہر دو نامزد افراد کو قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے فوری طور پر تشکیل دی جانے والی کمیٹی کے پاس بھیجیں گے۔
یہ کمیٹی سبکدوش ہونے والی قومی اسمبلی، یا سینیٹ، یا دونوں کے 8 اراکین پر مشتمل ہوگی جس میں حکومتی اور اپوزیشن کو نمائندگی حاصل ہوگی اور آئین کے آرٹیکل 224 اے(1) کے تحت انہیں بالترتیب وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کی جانب سے نامزد کیا جائے گا۔
نیوز سورس ڈان نیوز