کراچی: پاکستان ٹیم گیئر تبدیل کرنے کیلیے تیار ہے تاہم لگاتار وائٹ بال میچزکے بعد کھلاڑی اب ریڈ گیند سے مہارت آزمائیں گے۔پاکستان ٹیم نے ورلڈ کپ اور بنگلادیش سے 3 میچز کی سیریز میں مسلسل ٹوئنٹی 20 کرکٹ کھیلی مگراب وہ گیئر تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔26
نومبر سے بنگلادیش کے ساتھ 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز شروع ہورہی ہے، جس کے لیے اسپیشلسٹ کرکٹرز نے ٹیم کو جوائن کرلیا جبکہ مختصر فارمیٹ کے ماہر کھلاڑی گھر واپسی کی راہ لے چکے ہیں۔پاکستان ٹیم ٹوئنٹی 20 کے بعد اب ٹیسٹ کرکٹ میں بھی اپنی مہارت ثابت کرنے کیلیے بے چین ہے۔
میزبان سائیڈ کو اس کے میدانوں پر وائٹ کے بعد اب ریڈ بال کی کرکٹ کا سبق سیکھایا جائے گا،گزشتہ روز اسکواڈ ڈھاکا سے چٹاگانگ پہنچ گیا،بدھ سے سے پریکٹس کاآغاز ہوگا۔پی سی بی کی جاری کردہ ویڈیو میں بابر اعظم نے کہاکہ بنگلادیش سے سیریز کے تینوں میچز میں کراؤڈ نے پاکستان ٹیم کو بھی بھرپور سپورٹ کیا، ہم نے کورونا کے دنوں میں شائقین کی کمی شدت سے محسوس کی،
اب انکے سامنے کھیلنا اچھا لگ رہا ہے، یہاں کے شائقین نے ہمیں بھی بھرپور سپورٹ کیا۔رواں برس اپنی ٹیم کی مختصر فارمیٹ میں کامیابیوں کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ ہم نے17 ٹی 20 میچز جیتے جو ایک بہت ہی اچھی بات ہے، یہ سب ٹیم کی محنت کا ثمر ہے، اس میں تمام کھلاڑیوں نے اہم کردار ادا کیا۔بابراعظم نے کہا کہ فتوحات کیلیے ضروری ہے خامیوں کی نشاندہی کرکے انھیں دور کرنے کی کوشش ہو،
ہمیں خاص طور پر مڈل آرڈر اور فیلڈنگ میں بہت زیادہ بہتری کی ضرورت تھی، ہم نے گذشتہ چند ماہ ان دونوں شعبوں میں بہت محنت کی، ہمیں خوشی ہے کہ مڈل آرڈر اور فیلڈنگ کے مسائل اب کم ہورہے ہیں، لوئر مڈل آرڈر میں بھی میچ فنش کرنے کی عادت پیدا ہورہی ہے، کئی میچز میں ہمیں آخر میں کھلاڑیوں نے فتح سے ہمکنار کیا۔
انہوں نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اب پلیئرز نے ذمہ داری لینا شروع کردی ہے، ہر کسی کو ٹیم میں اپنے کردار کا اچھی طرح ادراک ہے، ٹیم مینجمنٹ اور میری جانب سے انھیں جو بھی پلان دیا جاتا ہے وہ اس پر مکمل عملدرآمد کی کوشش کرتے ہیں، ہم انھیں ان کے کردار کے بارے میں تفصیل سے بتاتے اور وہ اس پر عمل کرتے ہیں۔
ٹی 20 سیریز میں اپنے بیٹ کے مکمل طور پر خاموش رہنے سے متعلق بابر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھے احساس ہے کہ اس سیریز میں توقعات کے مطابق بیٹنگ نہیں کرسکا، یہ کرکٹ ہے اس میں اچھے اور بْرے دن آتے رہتے ہیں مگر میں محنت کا سلسلہ نہیں چھوڑتا، مجھے خود پر پوری طرح یقین ہے، اس میں بھی کوئی نہ کوئی بہتری کی بات ہوگی،
ہمیں اپنی خامیوں سے آگاہی ہے اور ان کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں، میں بھی پوری لگن کے ساتھ محنت کا سلسلہ جاری رکھوں گا۔انھوں نے کہا کہ بنگلادیش سے سیریز میں خوشدل شاہ، فخر زمان اور محمد نواز نے اچھی کارکردگی کی مظاہرہ کیا، آخری میچ میں حیدر علی نے عمدہ اننگز کھیلی۔ انھوں نے کہا کہ اب ہماری پوری توجہ بنگلادیش سے ٹیسٹ میچز پر مرکوز ہوچکی ہے، اس میں بھی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھنے کی پوری کوشش کریں گے۔