پاکستان کے خلاف ایشیا کپ میں آصف علی کا اہم کیچ ڈراپ کرنے کے بعد موضوع بحث بننے والے بھارتی کھلاڑی ارشدیپ سنگھ کے والدین کا ٹرولرز کے خلاف ردِ عمل سامنے آگیا۔
خیال رہے کہ بھارت کے خلاف سپر فور کے اہم میچ میں جب قومی ٹیم کو جیت کے لیے 31 رنز درکار تھے تو اس موقع پر کیچ ڈراپ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹر آصف علی نے ٹیم کی جیت کو صرف 2 رنز کی دوری پر لاکھڑا کیا تھا، جس کے بعد افتخار احمد نے ان دو رنز کو پورا کرکے ٹیم کو فتح دلوائی تھی۔
ارشدیپ سنگھ سے کیچ ڈراپ ہونے کے بعد انہیں ہی بھارتی ٹیم کی شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا جانے لگا اور پھر سوشل میڈیا پر ٹرول کرنے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔
بیٹے پر ہونے والی تنقید پر والدین نے بھی لب کشائی کی اور کہا کہ ’ڈراپ کیچ کے بعد آنے والا یہ طوفان بیٹے کو مزید مضبوط بنائے گا۔‘
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے خلاف میچ میں ہی ارشدیپ سنگھ کے والد درشن سنگھ اور والدہ بلجیت کور نے بیٹے کو پہلی مرتبہ اسٹیڈیم میں کھیلتے ہوئے دیکھا تھا۔
بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے درشن سنگھ کا کہنا تھا کہ ’بطور والد مجھے بہت برا محسوس ہوا، وہ ابھی صرف 23 سال کا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ میں تو ٹرولز کو بھی کچھ زیادہ کہنا نہیں چاہتا، ہم کسی کا منہ بند نہیں کرسکتے۔
درشن سنگھ کا کہنا تھا کہ مداحوں کے بغیر کوئی کھیل نہیں ہے، ان ہی میں سے کچھ ہوتے ہیں جو چاہے کچھ بھی ہو آپ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور دیگر ایسے ہوتے ہیں جو ایک ہار بھی برداشت نہیں کر پاتے۔
انہوں نے کہا کہ میچ کے اختتام پر صرف ایک ہی ٹیم جیت سکتی ہے۔
والدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے دبئی سے چندی گڑھ واپسی سے قبل بیٹے سے بات کی اور بتایا کہ ’اس کے الفاظ تھے کہ میں ان تمام ٹوئٹس کو دیکھ کر ہنس رہا ہوں، میں ان کو مثبت لے رہا ہوں۔ اس واقعے نے تو مجھے مزید اعتماد دیا ہے۔‘
ارشدیپ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے نے بتایا کہ ان کی پوری ٹیم بیٹے کو سپورٹ کر رہی ہے۔