تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کو شکست دے کر سیریز میں 1-2 کی برتری حاصل کرلی۔
انگلینڈ کی جانب سے دیے گئے 222 رنز کے ریکارڈ ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے بابر اعظم، محمد رضوان، افتخار احمد اور حیدر علی دہرے ہندسے میں بھی نہ پہنچ سکے۔
قومی بیٹرز انگلش بولر مارک ووڈ کی تیز رفتار گیندوں کا سامنا نہیں کرپائے، انہوں نے بابر اعظم اور حیدر علی کو کیچ آؤٹ کروایا۔
مارک ووڈ کے ساتھ ساتھ سیم کرن اور اور ریس ٹوپلے بھی ایک ایک وکٹ لینے میں کامیاب ہوئے اور قومی ٹیم پاور پلے میں ہی 4 وکٹوں سے محروم ہوگئی۔
ہر گزرتی گیند کے ساتھ بڑے ہوئے رن ریٹ نے قومی بیٹرز کو دباؤ میں لیا اور دوبارہ اٹھنے نہیں دیا۔
اپنے کیریئر کی دوسری اننگز کھیلنے والے شان مسعود نے 40 گیندوں پر 66 رنز بنا کر انگلش بولرز کا مقابلہ کیا اور ناقابلِ شکست رہے۔
ان کے علاوہ خوشدل شاہ 29 اور محمد نواز 19 رنز بنا کر قابلِ ذکر بلے باز رہے۔
قومی بیٹرز مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بناسکے اور یوں اسے تیسرے میچ میں 63 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
خیال رہے کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
انگلینڈ کی اننگز کے دوران پاکستانی بولرز نے فل سالٹ کو 18 کے مجموعے پر چلتا کیا، لیکن انگلینڈ کی جانب سے پہلا میچ کھیلنے والے ول جیک نے 22 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم پر سے پریشر ختم کروادیا۔
انہوں نے ڈاؤڈ ملان کے ہمراہ 43 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔ 61 کے مجموعے پر ڈاؤڈ ملان آؤٹ ہوئے تو 82 کے مجموعے پر جیک بھی پویلین لوٹ گئے۔ دونوں کو عثمان قادر نے کیچ آؤٹ کروایا۔
اس کے بعد ہیری بروک اور بین ڈکِٹ نے کیریز سنبھالی اور پھر پاکستانی بولرز کی درگت بنادی۔
دونوں نے ناقابلِ شکست 69 گیندوں پر 139 رنز کی پارٹنر شپ بنا کر اپنی ٹیم کو 3 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز پر پہنچایا۔
ہیری بروک نے 35 گیندوں پر 8 چوکوں اور 5 بلند و بالا چھکوں کی مدد سے 81 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی جبکہ بین ڈکِٹ نے 42 گیندوں پر 69 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے عثمان قادر 2 وکٹیں لے کر نمایاں رہے جبکہ محمد حسنین ایک آؤٹ کرسکے۔
انگلینڈ کے ہیری بروک کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔