دنیا بھر سے 1400 کوہ پیما پاکستان پہنچ گئے، 370 کی کےٹو سر کرنے پر نظریں

eAwazکھیل

پاکستان میں 8 ہزار میٹر سے بلند 5 چوٹیوں اور دیگر پہاڑوں کو سر کرنے کے لیے دنیا بھر سے 1400 کوہ پیما اور ٹریکرز گلگت بلتستان پہنچ گئے۔ اس سال ریکارڈ 370 کوہ پیماؤں نے کےٹو سر کرنے پر نظریں جمائی ہوئی ہیں۔

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان میں ماؤنٹینیئرنگ کا سیزن شروع ہوگیا ہے، اس سال بڑی تعداد میں کوہ پیما ملک کے مختلف علاقوں اور دنیا کے دیگر ممالک سے پاکستان پہنچے ہیں جو پاکستان میں موجود مختلف چوٹیوں کو سر کرنے اور پہاڑوں پر ٹریک کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری قرار حیدری کے مطابق 370 سے زائد ریکارڈ تعداد میں کوہ پیما کےٹو سر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اس کے علاوہ نانگا پربت، براڈ پیک، گیشربرم ون اور گیشر برم ٹو پر بھی ان کوہ پیماؤں کی نظریں ہیں۔ بعض کوہ پیما 6286 میٹر اونچی ٹرینگو ٹاورز کو سر کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

پاکستان کے نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف نانگا پربت سر کرنے کے لیے بیس کیمپ پر پہنچ چکے ہیں جہاں ان کی پہلی کوشش اگلے چار روز میں سمٹ مکمل کرنا ہے لیکن روپ فکسنگ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے ان کو دشواری کا سامنا ہے جبکہ اگلے چار روز بعد ایک ہفتے تک موسم بھی خراب رہے گا۔

دوسری جانب دو خواتین کوہ پیما نائلہ کیانی اور ثمینہ بیگ کےٹو سر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ کوہ پیما عبدالجوشی، واجد نگری اور سرباز خان بھی کےٹو پر جبکہ سرباز خان گیشربرم ون پر بھی پیش قدمی کریں گے۔

مشہور نیپالی کوہ پیما منمگا جی بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں، یورپی ملک انڈورا کی اسٹیفی ٹروگیٹ، بنگلہ دیش کی واصفیہ ناظرین اور ایران کی افسانہ حسان فریدی، سعودی عرب کی نیلی عطار بھی کے ٹوسر کرنے کا عزم لیے پاکستان آچکی ہیں۔

دوسری جانب اطالوی کوہ پیماؤں کی جوڑی نے نانگا پربت پر دیامیر فیس سے ایک نیا روٹ بھی بنایا ہے جو کیمپ ٹو کے بعد پہلے روٹ سے ملتا ہے۔