مجھے تکلیف تھی لیکن میں نے کہا کہ بولنگ کروں گا؛ فاسٹ بولر شمر جوزف

eAwazکھیل

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شمر جوزف نے کہا ہے کہ مجھے تکلیف تھی لیکن میں نے کہا کہ بولنگ کروں گا۔

شمر جوزف کا کہنا ہے کہ مجھے توقع نہیں تھی کہ میں کھیل پاؤں گا، چوتھے روز فیڈنگ کے لیے نہیں گیا، کپتان نے مجھے کہا آپ بولنگ کروں گے میں نے کہا میں تو کٹ بھی نہیں لایا، کٹ کا انتظار کیا کیونکہ مجھے اندازہ تھا کپتان کو میری ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے علاوہ کچھ یاد نہیں کہ جیت کے بعد میں باؤنڈری کی طرف بھاگا، سب میرے پیچھے تھے۔

واضح رہے کہ شمر جوزف کو ایک روز قبل مچل اسٹارک کا یارکر پاؤں کے انگوٹھے پر لگا تھا، وہ تکلیف میں بیٹنگ جاری نہ رکھ سکے تھے اور بولنگ کرنے کا انہیں یقین نہیں تھا۔

ویسٹ انڈیز کی آسٹریلیا کے فتح کے ہیرو شمر جوزف چوتھے روز پلیئنگ کٹ گراؤنڈ میں نہ لائے تھے، انہیں یقین تھا کہ وہ ٹیسٹ میں اب بولنگ نہیں کرا سکیں گے۔

شمر جوزف نے کھیل کے آغاز کے 40 منٹ بعد بولنگ شروع کی، اس دوران آسٹریلیا کا کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوا تھا۔

شمر جوزف نے تکلیف پر قابو پایا اور پھر یادگار کارنامہ سرانجام دیا تھا اور 7 وکٹیں لے کر ٹیم کو آسٹریلیا میں 27 برس بعد کامیابی دلائی تھی
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شمر جوزف نے کہا ہے کہ مجھے تکلیف تھی لیکن میں نے کہا کہ بولنگ کروں گا۔

شمر جوزف کا کہنا ہے کہ مجھے توقع نہیں تھی کہ میں کھیل پاؤں گا، چوتھے روز فیڈنگ کے لیے نہیں گیا، کپتان نے مجھے کہا آپ بولنگ کروں گے میں نے کہا میں تو کٹ بھی نہیں لایا، کٹ کا انتظار کیا کیونکہ مجھے اندازہ تھا کپتان کو میری ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس کے علاوہ کچھ یاد نہیں کہ جیت کے بعد میں باؤنڈری کی طرف بھاگا، سب میرے پیچھے تھے۔

واضح رہے کہ شمر جوزف کو ایک روز قبل مچل اسٹارک کا یارکر پاؤں کے انگوٹھے پر لگا تھا، وہ تکلیف میں بیٹنگ جاری نہ رکھ سکے تھے اور بولنگ کرنے کا انہیں یقین نہیں تھا۔

ویسٹ انڈیز کی آسٹریلیا کے فتح کے ہیرو شمر جوزف چوتھے روز پلیئنگ کٹ گراؤنڈ میں نہ لائے تھے، انہیں یقین تھا کہ وہ ٹیسٹ میں اب بولنگ نہیں کرا سکیں گے۔

شمر جوزف نے کھیل کے آغاز کے 40 منٹ بعد بولنگ شروع کی، اس دوران آسٹریلیا کا کوئی کھلاڑی آؤٹ نہیں ہوا تھا۔

شمر جوزف نے تکلیف پر قابو پایا اور پھر یادگار کارنامہ سرانجام دیا تھا اور 7 وکٹیں لے کر ٹیم کو آسٹریلیا میں 27 برس بعد کامیابی دلائی تھی