انوشے اشرف کا افغانستان کی صورتحال پر اظہارِ تشویش

Momin Masoodفن فنکار

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف میزبان انوشے اشرف نے افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انوشے اشرف نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنے دورۂ افغانستان سے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر ایک تفصیلی نوٹ شیئر کیا ہے۔

انوشے اشرف نے لکھا کہ ’اس سفر میں اُن کی ملاقات ایسی لڑکیوں سے ہوئی جو اولمپکس کے لیے سائیکلنگ کرنا چاہتی تھیں اور لڑکے جو مستقبل کے میسی بننا چاہتے تھے، وہ مسجدوں کے اماموں سے ملی جنہوں نے محبت، احترام اور دعاؤں سے اُن کا استقبال کیا۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ  ’انہوں نے وہاں کے لاجواب ٹی وی میزبانوں سے ملاقات کی جو کشیدہ حالات میں رہ رہے تھے لیکن وہ نئے گیم شوز کے بارے میں بھی پرجوش تھے جو کہ وہ اُس وقت شروع کرنے والے تھے، وہ ادیبوں، شاعروں اور ریسٹورنٹ مالکان سے بھی ملی، انہوں نے ہزاروں بچوں سے بھی ملاقات کی تھی جو کہ بہت خوبصورت تھے۔‘

انوشے نے مزید لکھا کہ’افغانی بالکل آپ کے اور اُن کی طرح تھے اور آج وہ سب بے بس، بے گھر اور لاوارث ہیں۔‘

انوشے اشرف نے افغان پناہ گزینوں کی حالت زار کے بارے میں بات کرتے ہوئے لکھا کہ ’کوئی بھی اپنے گھروں کو چھوڑ کر پناہ گزینوں کی حیثیت سے نہیں رہنا چاہتا۔‘

انہوں اپنی شیئر کی ہوئی تصاویر میں سے ایک تصویر کی تفصیل بتاتے ہوئے لکھا کہ ’انہوں نے ہر ایک کی تصویر کھینچی، وہ خوابوں والے انسان ہیں،  براہ کرم اپنے آپ سے پوچھیں کہ آپ اتنے تلخ کیوں ہوئے کہ لوگوں کو سانس لینے کے لیے جگہ دینے کے بجائے  آپ ان کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں۔‘

انوشے نے مزید لکھا کہ ’آپ انہیں لبرلز جیسے لقب دیتے ہیں، برائے مہربانی سچے مسلمان بنیں تو آپ اس دنیا میں کبھی بھی کسی سے نفرت نہیں کریں گے۔’

انہوں نے لکھا کہ ’یقیناََ ، اقتدار میں رہنے والے کہتے ہیں کہ وہ امن چاہتے ہیں لیکن بہت سے لوگوں کے لیے امن صرف ان کی شرائط پر ہوتا ہے، ہتھیار ڈالنے کا مطلب امن ہے، ایک بھی زندگی اور ان کے سچے خواب زیر غور نہیں آتے، اگر آپ کو لگتا ہے یہ اچھا ہے تو میں آپ کو یاد دلاتی ہوں کہ یہ معصوم ان رہنماؤں (طالبان یا جو بھی ہیں) کے ایجنڈے، سیاست، طاقت اور لالچ کے لیے اپنا آزادی سے رہنے کا حق کھو رہے ہیں، اور کچھ نہیں۔‘

آخر میں انوشے نے طالبان کے بارے میں لکھا کہ ’طالبان کا کہنا ہے کہ وہ خواتین اور بچوں کو ان کے حقوق دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ابھی ان کو ہیرو نہ مانیں، طالبان نے کہا کہ انہوں نے ماضی سے سیکھا ہے مگر یہ تو آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے۔‘

انوشے اشرف کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے انسانیت ہے اور ان کی دعائیں تمام افغان دوستوں کے ساتھ ہیں۔