افغانستان کے مسئلے پر برطانوی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں وزیر اعظم بورس جانسن پر شدید تنقید کی گئی، حزب اختلاف کے ساتھ ساتھ حکمراں جماعت کے اراکین بھی برس پڑے۔
اپوزیشن لیڈر کئیر اسٹارمر نے کہا ہے کہ حکومت فوجیوں کے انخلا کی منصوبہ بندی میں ناکام رہی، سابق وزیراعظم تھریسا مے نے کہا کہ طالبان سے متعلق کیا ہماری انٹیلیجنس واقعی اتنی کمزور تھی؟ یا ہم نے سوچا کہ بس امریکا کے پیچھے چلتے رہو سب ٹھیک ہوجائے گا۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ طالبان سے متعلق فیصلہ ان کی باتیں نہیں بلکہ ان کا طرز عمل دیکھ کر کریں گے۔ افغانستان میں نیٹو کا اہم مشن کامیاب رہا۔ بڑی حد تک القاعدہ کے دہشت گردوں کا صفایا کردیا۔
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ افغان عوام کو بہتر تعلیمی سہولتیں، خواتین کو حقوق اور شفاف انتخابات کا موقع ملا۔