راولپنڈی: حکومت نے امریکی درخواست پر کابل سے امریکا جانے والے 3 تا 4 ہزار افغان باشندوں کو ایک ماہ کے لیے پاکستان میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ابتدائی پانچ پروازیں آج جمعہ سے کراچی ائیرپورٹ پر لینڈ کریں گی۔ذرائع کے مطابق کابل سے افغان شہریوں کی پاکستان منتقلی کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی حکام کا کراچی میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں حکام نے جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ لائی جانے والی پروازوں کے انتظامات سے متعلق غورو خوض کیا۔ذرائع کے مطابق افغانستان میں موجود امریکی مددگاروں کے انخلا کے لیے 5 ابتدائی پروازیں کراچی میں لینڈ کریں گی، اسلام آباد میں رش کے باعث انخلاء میں مصروف طیاروں کو کراچی میں اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جاز اتھارٹی سے منظوری کے بعد طیاروں کا آج (جمعہ) سے کراچی ائرپورٹ پر لینڈ کرنے کا امکان ہے جس کے ذریعے افغانستان سے 3 سے 4 ہزار افراد کراچی لائے جائیں گے۔کابل سے انخلا کرنے والے افراد کو امریکا منتقل کیے جانے سے پہلے کچھ وقت کے لیے کراچی میں رکھا جائے گا جس کے لیے مذکورہ افراد کو ایک ماہ کا ویزا جاری کیا جائے گا۔ ان کی کراچی میں ایک ماہ رہائش کے لیے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔اسلام آباد کے تمام ہوٹلز کی بکنگ بند،ذرائع کے مطابق افغانستان سے براہ راست پروازیں ملک کے دیگر ہوائی اڈوں پر بھی اتریں گی۔ اس حوالے سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام ہوٹلز کا کنٹرول ضلعی انتظامہ نے سنبھال لیا۔ راولپنڈی میں 148 ہوٹلز اور 19 ہاسٹلز بھی غیر ملکیوں کے لیے مختص کردئیے گئے۔ ہزاروں کی تعداد میں غیرملکی شہری ایک مہینے کے ٹرانزٹ ویزے پر پاکستان آئیں گے ان میں سفارتکار صحافی اور دیگر افراد شامل ہیں۔ان افراد کی آمد کے باعث اسلام آباد کے تمام ہوٹلز میں اگلے 21 روز تک بکنگ بند کردی گئی، تمام ہوٹلز کا کنٹرول ضلعی انتظامیہ کے پاس ہوگا۔جڑواں شہر راولپنڈی کے 148 ہوٹلز اور 19 کالجز اور یونیورسٹیوں کے بڑے ہاسٹلز کا کنٹرول بھی ضلعی انتظامیہ نے سنبھال لیا ہے۔ ہوٹلز اور ہاسٹلز کے تمام کمرے افغانستان سے آنے والے مہاجرین کے لیے مختص ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان حکومت افغانستان سے آنے والوں کی خوراک اور رہائش کا بندوبست کرے گی اور خصوصی ویزے جاری کیے جائیں گے۔ افغانستان سے آنے والے غیر ملکیوں کو ایک خاص پلان کے تحت امریکا اور دیگر ممالک روانہ کیا جائے گا۔