کوئٹہ :رواں سال اگست کے مہینے میں محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی بلوچستان میں کارروائیوں میں مجموعی طور پر 23 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کا تعلق کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیموں اور داعش سے تھا۔بی بی سی کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے میڈیا کو فراہم کی جانے والی معلومات کے مطابق ان تمام افراد کے خلاف 10 اگست سے 30 اگست کے درمیان کارروائی کی گئی اور سی ٹی ڈی کے قیام کے بعد 20 دنوں کے دوران ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔اگرچہ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ہلاک کیے جانے والے ‘عسکریت پسندتھے اور وہ مبینہ مقابلوں کے دوران مارے گئے ہیں تاہم لاپتہ افراد کے رشتہ داروں اور ان کی تنظیم نے بعض مارے جانے والے افراد کے حوالے سے سی ٹی ڈی کے اس دعوے کو چیلنج کیا ہے اور کہا ہے کہ ان میں سے بعض ایسے لوگ تھے جن کو پہلے ہی جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا۔تاہم بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیااللہ لانگو کا کہنا ہے کہ ہماری سکیورٹی فورسز غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کر سکتیں لیکن اگر کسی کو شکایت ہے تو وہ عدالتوں سے رجوع کر سکتا ہے۔