افغان عبوری حکومت پر امریکہ کو تشویش

eAwazاردو خبریں, ورلڈ

کابل:افغانستان میں طالبان کی جانب سے اعلان کردہ عبوری حکومت پر امریکا نے تشویش کا اظہار کر دیا، صدر جو بائیڈن کہتے ہیں کہ انہیں یقین ہے چین، طالبان کے ساتھ کام کرنے کے لیے انتظامات کی کوشش کرے گا۔افغانستان میں طالبان کی جانب سے نئی عبوری حکومت کے قیام کا اعلان، امریکہ کا ردعمل، بعض ناموں پر تشویش کا اظہار کردیا۔ امریکی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں تشکیل دی گئی عبوری حکومت میں شامل ناموں پر تشویش ہے، نئی حکومت میں شامل افراد طالبان رکن یا ان کے قریبی ساتھی ہیں، عبوری حکومت میں کسی خاتون کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔امریکی دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ یہ عبوری حکومت ہے، وہ طالبان کے الفاظ نہیں، ان کےاقدامات دیکھیں گے،ترجمان نے کہا کہ امریکا کو امید ہے طالبان یہ یقینی بنائیں گے کہ ان کی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہ کی جائے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ چین کو طالبان سے بڑا مسئلہ درپیش ہے تو وہ طالبان کے ساتھ کام کرنے کے لیے انتظامات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقین ہے ایسا پاکستان، روس اور ایران بھی کریں گے۔ یہ سب سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اب انھیں کیا کرنا ہے۔صدر جوبائیڈن نے کہا کہ امریکا اور اتحادیوں نے مل کر طالبان سے متعلق حکمت عملی بنانے پر اتفاق کیا ہے اور فی الحال ان کی حکومت کو تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔