دہلی :آئی ایف سی این کے پاس اس وقت پوری دنیا سے اکٹھا کیا گیا کوویڈ 19 کا غلط معلومات کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے—فوٹوفائل
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت عالمی وبا کے دوران دنیا میں کووڈ 19 کی جھوٹی معلومات کا گڑھ رہا ہے اور کورونا کے بارے میں وہاں سے سامنے آنے والی ہر 6 میں سے ایک خبر جھوٹی ہے۔کینیڈا کی البرٹا یونیورسٹی کے ایک محقق کی طرف سے ‘انٹرنیشنل فیڈریشن آف لائبریری ایسوسی ایشنز اینڈ انسٹی ٹیوشنز’ جریدے میں شائع یہ تحقیق 138 ممالک میں غلط معلومات کے 9،657 ٹکڑوں کا احاطہ کرتی ہے۔اس تحقیق میں پچھلے سال یکم جنوری سے رواں سال یکم مارچ تک پھیلائی گئی جھوٹی معلومات کو پرکھا گیا جس میں انگریزی کے علاوہ دیگر زبانوں کا مواد بھی شامل ہے۔
تحقیق کے مصنف ڈاکٹر محمد سعید الزمان کے مطابق اس مطالعے میں استعمال ہونے والا ڈیٹا ، پوائنٹرز کے عالمی فیکٹ چیکنگ نیٹ ورک آئی ایف سی این (IFCN )کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے۔یاد رہے کہ آئی ایف سی این کے پاس اس وقت پوری دنیا سے اکٹھا کیا گیا کووڈ 19 کا غلط معلومات کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ دنیا میں غلط معلومات پھیلانے کا سب بڑا ذریعہ سوشل میڈیا ہے جہاں سے پھیلائی گئی جھوٹی معلومات کا حصہ 85 فیصد ہے۔تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مجموعی طور پر 91 فیصد جعلی خبریں انٹرنیٹ کے ذریعے (بشمول سوشل میڈیا) پھیلائی گئی ہیں ۔
اس میں سب سے بڑا حصہ بھارت کا (18فیصد ) ہے ۔ اس کے بعد برازیل (9 فیصد ) اور تیسرے نمبر پر امریکا (8.6 فیصد ) ہے۔بھارت سے پھیلائی گئی جھوٹی معلومات کی مقدار بھی سب سے زیادہ یعنی 16 فیصد ہے جب کہ اس کے بعد امریکا (9.7 فیصد) اور برازیل (8.6فیصد ) ہے۔سعید الزمان سمجھتے ہیں کہ کمزور انفارمیشن اور کمیونیکیشن انفراسٹرکچر ، کم (ڈیجیٹل) انفارمیشن لٹریسی، لوگوں میں شعور، اور معاشرے میں رہنے والے تعصبات بھارت میں زیادہ کووڈ 19 غلط معلومات کی بنیادی وجوہات ہوسکتے ہیں۔محقق کے کہنا ہے کہ یہ بھی ممکن ہے کہ غلط معلومات کا پھیلاؤ کسی ملک میں وبا کی زیادہ خراب صورتحال سے جڑا ہو۔سعید الزمان کے مطابق ’ایسا لگتا ہے کہ سر فہرست ممالک میں غلط معلومات کسی حد تک وبا کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد سے مطابقت رکھتی ہیں۔ کیونکہ کورونا سے متاثرہ ٹاپ 15 ممالک میں بھارت ، امریکا ، برازیل ، اسپین ، فرانس ، ترکی ، کولمبیا ، ارجنٹائن ، اٹلی اور میکسیکو شامل ہیں۔