Chinese President Xi Jinping

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی عمومی بحث سے چینی صدر شی جن پنگ کا خطاب

eAwazآس پاس, اردو خبریں, ورلڈ

چین کے صدر مملکت شی جن پنگ نے 21ستمبرکو ویڈیو لنک کے ذریعے اقوام متحدہ کی چھبیسویں جنرل اسمبلی  کی عمومی بحث میں "مضبوط اعتماد کے ساتھ مشکلات پر قابو پاتے ہوئے ایک خوبصورت دنیا کی مشترکہ تعمیر  "کے موضوع پر اہم تقریر کی  ۔

شی جن پنگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایک  پرامن ترقی پذیر دنیا میں  تہذیب کی مختلف اقسام موجود ہونی چاہئیں اور اسےجدیدیت کے متنوع راستوں سے ہم آہنگ ہونا چاہئے۔جمہوریت کسی ملک کا پیٹنٹ نہیں بلکہ تمام ممالک کے عوام کا حق ہے۔بین الاقوامی صورتحال میں حالیہ پیش رفت نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ بیرونی فوجی مداخلت اور نام نہاد جمہوری تبدیلی لامحدود نقصانات کا باعث بنتی ہے۔ہمیں امن ، ترقی ، انصاف ،جمہوریت اور آزادی پر مبنی بنی نوع انسان کی مشترکہ اقدار کو بھر پور طریقے سے فروغ دینا چاہیے اور چھوٹے حلقے بنانےاور زیرو سم گیم کو ترک کرنا چاہیے۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین 2030 تک کاربن پیک اور 2060 تک کاربن نیوٹرل حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ گو کہ اس ہدف کی تکمیل کے لیے سخت محنت درکار ہے لیکن اس کے حصول کے لیے ہم اپنی پوری کوشش کریں گے۔

چین ترقی پذیر ممالک میں سبز اور کم کاربن توانائی کی ترقی کی بھرپور حمایت کرے گا اور بیرون ملک کوئی نیا کول پاور پراجیکٹ نہیں شروع کرے گا۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ ایک ملک کی کامیابی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دوسرا ملک ناکام ہو جائے گا۔یہ دنیا مکمل طور پر تمام ممالک کی مشترکہ ترقی کی متحمل ہے۔ہمیں بغیر کسی تصادم کے بات چیت پر قائم رہنا چاہیے اورایک نئی طرز کے بین الاقوامی تعلقات تشکیل دینے چاہئیں جو باہمی احترام ، انصاف اور باہمی مفادات پر مشتمل تعاون پر مبنی ہوں تاکہ مشترکہ مفادات کو توسیع دی جاسکے۔ چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں زور دیا کہ چینی قوم امن و ہم آہنگی کے تصور کی وارث و پیرو کار ہے۔ ہم نے دوسروں پر حملہ کرنے، دھونس جمانے اور بالادستی قائم کرنے کا عمل نہ تو ماضی میں کیا تھا نہ ہی مستقبل میں ایسا کریں گے۔ چین ہمیشہ سے عالمی امن کا معمار ، عالمی ترقی میں معاون ، بین الاقوامی نظم و نسق کا محافظ اور خصوصی عوامی پراڈکٹس کا فراہم کنندہ رہا ہے۔چین اپنی نئی ترقی سے دنیا کو نئے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔