پنسلوانیا:سائنسدانوں کی ایک عالمی ٹیم نے دریافت کیا ہے کہ نر زرافے بھی مردوں کی طرح دل پھینک ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنی نسل کے دوسرے جانوروں، بالخصوص مادہ زرافوں کی بڑی تعداد کے ساتھ میل جول رکھتے ہیں۔اگرچہ زرافوں کی مادائیں بھی خاصے بڑے گروپ بنا کر رہتی ہیں لیکن یہ گروپ بالعموم ’زنانہ‘ ہوتے ہیں جن میں نر زرافوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔
ان گروپوں میں بھی زرافوں کی مادائیں زیادہ تر دوسری ماداؤں ہی سے میل جول رکھتی ہیں جبکہ دوسرے گروپوں میں بھی نر اور مادہ زرافوں سے بہت محدود تعلقات رکھتی ہیں۔مادہ زرافوں کے برعکس نوجوان نر زرافے زیادہ بڑے گروپوں میں رہنا پسند کرتے ہیں جبکہ ایک گروپ کے نر زرافے، دوسرے کئی گروپوں کے زرافوں، بالخصوص مادہ زرافوں سے خوب میل جول رکھتے ہیں۔
البتہ، بوڑھے نر زرافے اپنے سماجی تعلقات بڑھانے کے معاملے میں کچھ خاص دلچسپی نہیں لیتے اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ خود کو محدود کرلیتے ہیں۔ریسرچ جرنل ’’اینیمل بی ہیویئر‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ نوجوان نر زرافوں میں زیادہ میل جول کا رجحان غالباً ملاپ کےلیے بہتر سے بہتر مادہ زرافے کی تلاش کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تحفظ کی غرض سے چند زرافوں کو ان کے گروپ سے الگ کرکے کسی دوسری جگہ منتقل کرنے سے فائدہ نہیں ہوتا، بلکہ اس طرح وہ سماجی طور پر اکیلے پن کا شکار ہوجاتے ہیں جس سے ان میں نسل خیزی کی خواہش بھی متاثر ہوتی ہے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ زرافوں کو ان کے قدرتی گروپوں میں رکھتے ہوئے تحفظ فراہم کرنا ہی ان کی معدوم ہوتی ہوئی نسلوں کو بچانے میں زیادہ بہتر رہے گا۔اس تحقیق سے زرافوں کے تحفظ کے حوالے سے مستقبل کی بہتر منصوبہ بندی کرنے میں بھی خاصی مدد ملے گی۔