لندن: بار میں ڈانس کرنے والی خاتون نے اپنی سابق زندگی کو ترک کرکے اسلام قبول کرلیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پرسیفون نے اپنی گناہوں سے بھری زندگی سے مشرف با اسلام ہونے کی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اگر میں مسلمان نہیں ہوتی تو کب کا اپنی زندگی کا خاتمہ خود کرچکی ہوتی۔
نائٹ کلبوں میں رقص کرنے کے دوران ہونے والے لوگوں کے برے رویوں اور اذیتوں کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے زلت اور تشدد کا سامنا تھا۔ رات بھر شراب نوشی میں رقص و سرور کی محفلوں میں گزرتی تھی۔
پرسیفون نے بتایا کہ اس دنیا سے بریک لینے کے لیے میں نے کال سینٹر میں جاب کی جہاں میری ملاقات حلیمہ نامی مسلمان خاتون سے ہوئی جنھوں نے میری زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔
پرسیفون نے مزید بتایا کہ میں نے اسلام قبول کرنے سے قبل حلیمہ کے ساتھ روزہ رکھا۔ یہ ایک بہترین روحانی احساس تھا جس کے بعد میں دین کی جانب کھینچتی چلی گئی اور پھر میں نے حجاب بھی کرنا شروع کردیا اور اب الحمد اللہ مسلمان ہوں۔