ہریانہ کے چرچ پر حملہ، حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مجسمہ توڑ دیا گیا
ہریانہ : پولیس کے مطابق رات ساڑھے 12 بجے دو افراد گرجا گھر کی چار دیواری پھلانگ کر اندر آئے اور مجسمے کو توڑ دیا۔بھارتی خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے لیکن وہ ابھی تک مجرموں کو شناخت نہیں کر سکی۔صدر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نریش کے مطابق رات ساڑھے 12 بجے دو افراد گرجا گھر کی چار دیواری پھلانگ کر اندر آئے اور رات ایک بجکر 40 منٹ پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مجسمے کو توڑ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی اب تک شناخت نہیں ہو سکی البتہ ملزمان کی تلاش کے لیے پولیس کی ٹیموں کا تقرر کردیا گیا ہے، اس حوالے سے شکایت درج کی جا چکی ہے اور اسی لحاظ سے کارروائی کی جائے گی۔چرچ کے حکام اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں امبالا کینٹ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔اس واقعے سے ایک دن قبل ہی جمعہ کو آگرہ میں سانٹا کلاز کے پتلے کو مشتعل ہجوم نے نذر آتش کردیا تھا۔
یہ واقعہ کرسمس سے ایک دن قبل سینٹ جونز کالج میں پیش آیا جہاں انتاراشتریا ہندو پریشد اور راشتریا بجرنگ دل کی جانب سے نکالے گئے جلوس میں سانٹا کلاز کے پتلے کو نذر آتش کیا اور سانٹا کلاز مردہ باد کے نعرے لگائے تھے۔اس سے قبل جمعرات کو ریاست کرناٹکا میں بنگلورو سے 65 کلومیٹر دور چکابلاپور کے علاقے میں نامعلوم حملہ آوروں نے چرچ میں توڑ پھوڑ کی تھی۔150سال پرانے اس چرچ میں سینٹ انتھونی کے مجسمے کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے تحقیقات شروع کردی ہے۔