معروف گلوکار علی نور کو صحافی عائشہ بنت راشد نے ’وحشی‘ قرار دیتے ہوئے ان پر ’جنسی ہراسانی‘ کے الزامات عائد کیے ہیں۔
علی نور نے بھی فوری طور پر عائشہ بنت راشد کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انہیں جھوٹا قرار دیا ہے۔
خاتون صحافی نے معروف گلوکار پر ایک ایسے وقت میں جنسی ہراسانی سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کیے ہیں جب کہ علی نور نے اپنے آنے والے سنگل گانے کا ٹریلری جاری کیا ہے۔
عائشہ بنت راشد نے انسٹاگرام پر 18 فروری کو جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے گلوکار کے ساتھ واٹس ایپ چیٹ پر ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی شیئر کیے۔
صحافی کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں کے درمیان پرانی شناسائی تھی مگر گلوکار کا رویہ عائشہ بنت راشد کے ساتھ نامناسب تھا۔
صحافی کے ایک اسکرین شاٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ گلوکار نے ان کے ساتھ ایک مرتبہ دوران سفر کار میں بھی نامناسب رویہ اختیار کیا، جسے عائشہ بنت راشد نے ’جنسی ہراسانی‘ کا نام دیا۔
علاوہ ازیں خاتون صحافی نے گلوکار کو پیغامات کے دوران ان کے برے رویے سے متعلق بھی بتایا اور یہ بھی کہا کہ وہ انہیں صرف اس وجہ سے برداشت کرتی رہیں کیوں کہ عائشہ کی علی نور کے ڈرمر کے ساتھ دوستی تھی اور وہ گلوکار کے بھائی علی حمزہ کی بھی عزت کرتی تھیں۔
صحافی کی جانب سے شیئر کیے گئے اسکرین شاٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ تاہم انہوں نے اپنے ڈرمر دوست کے ساتھ بھی تعلقات ختم کردیے، کیوں کہ وہ ایسے کسی شخص کی دوست ہی نہیں رہنا چاہتیں جو خواتین کو ہراساں کرنے والے شخص کے قریب ہوں۔
عائشہ بنت راشد کی جانب سے گزشتہ برس کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے گئے ہیں جب کہ انہوں نے گلوکار کی اہلیہ مندانا زیدی کی جانب سے بھی آئے ہوئے پیغامات کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کیے۔
مندانا زیدی کے نمبر سے آئے پیغامات بھی گلوکار علی نور نے کیے تھے، کیوں کہ صحافی نے ان کا نمبر بلاک کر رکھا تھا۔
علی نور کی جانب سے اہلیہ کے نمبر سے بھیجے گئے پیغام سے عندیہ ملتا ہے کہ عائشہ بنت راشد پہلے ہی کچھ مسائل کا شکار رہی تھیں اور گلوکار نے ان کے ساتھ ایک طرح سے ہمدردی جتانے کی کوشش کی۔
عائشہ بنت راشد کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد گلوکار علی نور نے بھی وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے خاتون صحافی کے دعووں کو جھوٹا قرار دیا۔
علی نور نے انسٹاگرام اسٹوریز میں عائشہ بنت راشد کے رویے کے شکوہ کیا اور ان کے دعووں کو بھی جھوٹا قرار دیا۔
علی نور نے بھی متعدد اسٹوریز میں عائشہ بنت راشد کے ساتھ ہونے والی بات چیت اور ملاقاتوں اور تعلقات کا بھی تذکرہ کیا اور ان کی اسٹوریز سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ خاتون صحافی غلط فہمی اور مسائل کا شکار تھیں، جس وجہ سے انہوں نے گلوکار کو غلط سمجھا۔
علی نور نے اپنی اسٹوری میں یہ بھی بتایا کہ کوئی ایسا نہ سمجھے کہ یہ سب ان کے آنے والے سنگل گانے کی مشہوری کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے خود پر لگائے گئے الزامات کو نہ صرف جھوٹا قرار دیا بلکہ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ایک طرح سے خواتین کو جلد ہمدردی بھی مل جاتی ہے۔
عائشہ بنت راشد کی جانب سے علی نور پر الزامات لگائے جانے اور گلوکار کی جانب سے انہیں مسترد کیے جانے کے بعد ٹوئٹر پر علی نور کا نام بھی ٹرینڈ کرنے لگا۔
نیوز سورس ڈان نیوز