سلامتی کونسل میں نئے مستقل اراکین شامل کرنے سے کونسل کے مفلوج ہونے کے امکانات

eAwazپاکستان

اقوامِ متحدہ: پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں نئے مستقل اراکین شامل کرنے سے کونسل کے مفلوج ہونے کے امکانات کئی گنا بڑھ جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے نیویارک میں ایک بین الحکومتی بات چیت کے غیر رسمی اجلاس میں اسلام آباد کی ترجیحات کو اجاگر کیا۔

دہائیوں سے جاری یہ بحث گزشتہ ہفتے دوبارہ تیزی اس وقت آئی جب روس نے امریکا کی پیش کردہ قرار داد ویٹو کردی تھی جس میں اس کی افواج کے یوکرین سے فوری انخلا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سلامتی کونسل میں روس، برطانیہ، چین، فرانس اور امریکا 5 مستقل اراکین ہیں جن کے پاس ویٹو پاور ہے۔

پاسکتان یونائیٹنگ فار کنسینسز (یو ایف سی) کا بنیادی رکن ہے جو 5 مستقل اراکین کو قبول کرتا ہے لیکن ان میں مزید اضافے کا مخالف ہے، اس کے بجائے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ غیر مستقل اراکین کی تعداد 20 کردی جائے۔

سال 2005 میں تشکیل دیے گئے اس گروپ میں اب 120 سے زائد ریاستیں شامل ہیں جبکہ اٹلی اس کا کووآرڈینیٹر ہے۔

اٹلی کے مندوب برائے اقوامِ متحدہ نے سلامتی کونسل میں یوکرین کے حوالے سے فیصلے میں پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جیسا کہ چند روز قبل دیکھا گیا کہ ویٹو سلامتی کونسل کی کارکردگی کو بہت متاثر کرتا ہے اور اس کی فیصلہ سازی کی صلاحیت کو مفلوج کردیتا ہے‘۔

نیوز سورس ڈان نیوز