امریکا نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے قریب پہنچ گیا ہے جس کے نتیجے میں ایران پر مغربی طاقتوں کی جانب سے عائد پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس ہفتے ایسے متعدد مثبت اشارے ملے ہیں کہ یہ معاہدہ بالآخر طے پا سکتا ہے اور اس سلسلے میں ایک اہم پیشرفت ایران میں برسوں کی نظربندی کے بعد بدھ کے روز دو ایرانی نژاد برطانوی شہریوں کی رہائی بھی شامل ہے اور اب محض دو مسائل حل طلب رہ گئے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ ہم ایک ممکنہ معاہدے کے قریب ہیں لیکن ہم ابھی تک وہاں پہنچے نہیں ہیں، ہمارا خیال ہے کہ باقی مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایران کے اس دعوے کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا کہ چھ فریقی مشترکہ جامع پلان آف ایکشن کی بحالی پر رضامندی سے قبل اب محض دو مسائل حل طلب رہ گئے ہیں۔
تاہم انہوں نے کہا کہ مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے حالانکہ 11 ماہ پرانی بات چیت انتہائی نازک مرحلے پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے سلسلے میں جوہری پیش رفت کے پیش نظر اب بہت کم وقت باقی ہے اور ایران کے اس عمل سے کسی بھی معاہدے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
نیوز سورس ڈان نیوز