جیسا کہ روسی اور یوکرائنی مذاکرات کاروں نے منگل کو استنبول میں دو ہفتوں سے زائد عرصے میں پہلی براہ راست امن بات چیت کا انعقاد کیا، روسی چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈنسکی نے کہا ہے کہ ان مذاکرات میں ایک "بامعنی بات چیت” ہوئی ہے اور یوکرین کی تجاویز روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو پیش کی جائیں گی۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران میڈنسکی نے اعلان کیا کہ مذاکرات کا پہلا دن "تعمیری” ہے۔
بات چیت کے دوران یوکرین کے مذاکرات کاروں نے ایک بین الاقوامی معاہدے کا مطالبہ کیا جس کے تحت دوسرے ممالک یوکرین کی سلامتی کے ضامن کے طور پر کام کریں گے۔