رپورٹ کے مطابق سعودی زیر قیادت اتحاد اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے درمیان اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والا معاہدہ اس تنازع کے خاتمے کی جانب اب تک کا سب سے اہم قدم ہے۔
یمن تنازع نے ہزاروں افراد کو ہلاک اور لاکھوں کو بھوک کی جانب دھکیل دیا ہے۔
ملک بھر میں جاری جنگ بندی کے لیے آخری مربوط فیصلہ 2016 میں امن مذاکرات کے دوران ہوا تھا بعد ازاں ناکام ہوگیا تھا
اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا ہے کہ یمن کے 7 سالہ تنازع کے دوران آپس میں لڑنے والے فریقین نے پہلی مرتبہ ملک گیر جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، جنگ بندی کے معاہدے کے تحت حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں ایندھن کی درآمد اور صنعا کے ہوائی اڈے سے متعد پروازوں کی اجازت ہوگیUnited Nations