Prime Minister Imran Khan appealed to the youth of the nation to hold peaceful protests across the country

وزیراعظم عمران خان نے قوم کے نوجوانوں سے ملک بھر میں پرامن احتجاج کی اپیل کردی

eAwazپاکستان

وزیراعظم عمران خان نے قوم کے نوجوانوں سے ملک بھر میں پرامن احتجاج کی اپیل کردی۔ کہتے ہیں کہ پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، سیاستدانوں کی بکروں کی طرح نیلامی ہورہی ہے، دوسرے ملک کی خواہش پر حکومت گرانے والے غداروں کیخلاف قوم باہر نکلے، چاہتا ہوں قوم کبھی ان غداروں کو نہ بھولے، خود مختار ملک اور پاکستان کے مستقبل کیلئے باہر نکلنا ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے قوم سے براہ راست ٹیلی فون کے ذریعے بات چیت سے قبل نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت فيصلہ کن موڑ پر ہے، يہ مستبقل کی جنگ ہے، قوموں کو فیصلہ کرنا پڑتا ہے کہ تباہی کے راستے پر جانا ہے یا اس راستے پر جانا ہے جو مشکل اور آزمائش سے بھرا ہو لیکن وہ عظمت کا راستہ ہے، پوری قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملک کو کس طرف لے کر جانا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جب معاشرہ سچائی، حق کيساتھ کھڑا ہوتا ہے زندہ ہوجاتا ہے، اچھائی اور برائی کے درمیان نیوٹرل ہونا برائی کا ساتھ ہوتا ہے، برائی کيساتھ کھڑا ہونا معاشرے کی تباہی ہوتی ہے، سياستدانوں کی بکروں کی طرح نيلامی ہورہی ہے، ایک حکومت کو گرانے کیلئے باہر سے سازش شروع ہوئی، يہاں مير جعفر، مير صادق بيٹھے ہيں۔

وزیراعظم نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ چپ کرکے بيٹھيں گے تو برائی کيساتھ ہوں گے، ميں چاہتا ہوں سب احتجاج کريں، سازش کیخلاف اور اپنے مستقبل کیلئے آواز بلند کریں، اگر کسی کو ملک کا وزیراعظم نہیں پسند تو کیا 15، 20 ارب روپے خرچ کرکے حکومت گرادیں گے، باہر کی حکومت ضمیر فروشوں کو خریدے اور حکومت گرادے، ایسے پاکستان میں آپ کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا، جو زیادہ پڑھ لکھ جاتا ہے وہ ملک چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔

انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ يہ آپ کا ملک ہے اس کيلئے آپ کو لڑنا پڑے گا، اپیل کرتا ہوں کہ پرامن احتجاج کریں، ملک کو نقصان نہ پہنچائيں، احتجاج سے اس طرح کے غداروں کو خوف ہوتا ہے، ایسے غدار اپنے ذاتی مفادات کيلئے ملک کو غلام بناديتے ہيں، چاہتا ہوں قوم کبھی ان غداروں کو نہ بھولے۔

غیر ملکی عزائم سے متعلق مراسلے پر عمران خان نے کہا کہ آفيشل ڈاکیومنٹ ہے کہ عمران خان کو ہٹائيں گے تو تعلقات اچھے ہوں گے، شہباز شريف نے کل کہہ ديا ہے، بھکاریوں کے پاس انتخاب کا حق نہیں ہوتا، انہوں نے 22 کروڑ لوگوں کو غلام کہہ دیا، اس سے پوچھيں يہ غربت کيسے آئی، بتائیں پاکستان کو لائیو سپورٹ مشین پر کس نے ڈالا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں سے کہہ رہا آپ نے ملک کی غيرت کيساتھ کھڑا ہونا ہے، ان چوروں نے ملک کو کھا کھا کر يہاں پہنچايا ہے۔ عمران خان نے علامہ اقبال کے شعر کا مصرع ’وہ طفل کيا گرے گا جو گھٹنوں کے بل چلے‘ اور مولانا رومی کا قول پڑھا کہ ’جب اللہ نے تمہیں پر دیئے ہیں کیوں چیونٹیوں کی طرح رینگ رہے ہو‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب قوم کو اس طرح کے حکمران مل جائیں جو قوم کا پیسہ چوری کرکے باہر بھجوائیں، تو انہیں دوسرے ممالک کی بات ماننی پڑتی ہے کیونکہ ان کا پیسہ وہاں ہوتا ہے، آزاد خود مختار پاکستان اور اپنے مستقبل کیلئے سب سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھرپور احتجاج کریں۔