بحران زدہ سری لنکا نے احتجاج پر قابو پانے کے لیے سوشل میڈیا کو بلاک کر دیا

eAwazسائنس و ٹیکنالوجی

کولمبو، سری لنکا نے آج سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی کو بند کر دیا جب حکام نے بڑھتے ہوئے معاشی بحران پر احتجاج پر قابو پانے کے لیے ہفتے کے آخر میں ملک بھر میں کرفیو نافذ کر دیا۔
حکومت مخالف ہیش ٹیگز "#گو ہوم راجا پاکساس” اور "#گاؤٹ گو ہوم ” اشیائے ضروریہ کی شدید قلت، قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور بجلی کی شدید کمی کے بعد کئی دنوں سے ٹوئٹر اور فیس بک پر مقامی طور پر ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے اس کی سب سے تکلیف دہ بدحالی میں، جنوبی ایشیائی قوم کو خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے، جس کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں ہوشربا اضافہ اور بجلی کی شدید کٹوتیاں ہیں۔

صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے جمعے کے روز ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی، جس دن ایک ہجوم نے دارالحکومت کولمبو میں ان کے گھر پر دھاوا بولنے کی کوشش کی تھی، اور کل صبح تک ملک بھر میں کرفیو نافذ ہے۔

فیس بک، یوٹیوب، ٹویٹر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ ان پلیٹ فارمز میں شامل تھے جو دفاعی حکام کے حکم پر انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کے ذریعے بند کیے گئے تھے، حکومت کے حامی اڈا درانہ نیوز چینل نے کہا۔

براڈکاسٹر نے سری لنکا کے میڈیا ریگولیٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "وزارت دفاع کی درخواست پر، سروس فراہم کرنے والوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو عارضی طور پر محدود کرنے کا مشورہ دیا۔”

گمنام کارکنوں نے حکم کے نافذ ہونے سے پہلے سوشل میڈیا پر آج بڑے پیمانے پر احتجاج کی کال دی تھی۔

پولیس اور رہائشیوں نے بتایا کہ کل رات سینکڑوں لوگوں نے کرفیو کی خلاف ورزی کی اور کولمبو کے مختلف محلوں میں چھوٹے مظاہرے کیے، لیکن وہ پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔

پولیس نے کہا کہ جمعہ کے روز ایک سوشل میڈیا کارکن کو مبینہ طور پر ایسا مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جو عوامی بے چینی کا باعث بن سکتا ہے۔

کولمبو میں مغربی سفیروں نے جمہوری اختلاف کو روکنے کے لیے ہنگامی قوانین کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ملک بھر میں مسلح دستے تعینات کیے گئے ہیں۔