جنوبی افریقہ کے صوبے کاوا زولو نیٹل میں گزشتہ چھ دہائیوں کی طوفانی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 300 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں گھر تباہ اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔
خطر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنوبی افریقہ کے محکمہ موسمیات کے حکام نے اسے ملکی تاریخ کے بدترین طوفانوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں 24 گھنٹوں کے دوران 300 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے طوفان سے سب سے زیادہ متاثرہ جنوبی افریقہ کے ساحلی شہر ڈربن کا دورہ کیا اور متاثرین کو امداد کی فراہمی کا وعدہ کیا۔
صدر رامافوسا نے متاثرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں، ہم آپ کی مدد کے لیے جو کچھ ممکن ہوا وہ کریں گے، ہمارے دل بہت زخمی ہیں لیکن ہم آپ کے لیے ہیں۔
شہریوں نے متاثرہ علاقوں میں حکومتی امداد نہ ہونے کی شکایت بھی کی اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے انہیں بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے اور مقامی تنظیموں کے رضاکار ان کی مدد کررہے ہیں۔
نیوز سورس ڈان نیوز