گوگل کی جانب سے پہلی اسمارٹ واچ 2022 میں کسی وقت متعارف کرائے جانے کا امکان ہے اور اب اس کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔
ویسے تو یہ پہلے ہی یقینی تھا کہ اسے پکسل واچ کہا جائے گا مگر اب اس تصدیق ہوگئی ہے کیونکہ گوگل نے پکسل واچ ٹریڈ مارک کو رجسٹر کرایا ہے۔
گوگل کی جانب سے ٹریڈ مارک کو 19 اپریل کو رجسٹر کرایا تھا اور اس حوالے سے بتایا تھا کہ یہ اسمارٹ واچز اور ایسیسریز کے لیے ہے ۔
ٹریڈ مارک میں یہ بھی تھا کہ یہ اسمارٹ واچ میٹل، لیدر، پلاسٹک، سیلیکون یا ربڑ پر مشتمل ہوگی، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ گوگل کی جانب سے متعدد واچ بینڈز کو متعارف کرایا جائے گا۔
اس سے قبل ایک لیک میں بتایا گیا تھا کہ گوگل اسمارٹ واچ کو مئی 2022 میں پیش کیا جاسکتا ہے مگر اب یہ مشکل نظر آتا ہے۔
گوگل کی آئی او ڈویلپر کانفرنس پر سال مئی میں ہوتی ہے۔
دسمبر 2021 میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کسل واچ کا کوڈ نام روہن رکھا گیا ہے۔
پکسل واچ کے خاکوں سے عندیہ ملتا ہے کہ اس میں گول ڈائل ڈسپلے ہوگا جس میں بیزل نہیں ہوگا جبکہ یہ اسمارٹ واچ دل کی دھڑکن کی رفتار اور قدموں کی تعداد کو بھی ٹریک کرے گی۔
گوگل پکسل واچ کے بارے میں افواہیں تو کافی عرصے سے سامنے آرہی ہیں مگر اب تک کمپنی کی جانب سے اسمارٹ واچ بنانے والی کمپنیوں جیسے سام سنگ کو اینڈرائیڈ سافٹ ویئر ہی فراہم کیے جارہے ہیں، ہارڈ ویئر پر کام نہیں ہورہا۔
اس اسمارٹ واچ کو گوگل کا پکسل ہارڈ ویئر گروپ تیار کرے گا اور اس کے لیے فٹ بٹ سے مدد نہیں لی جائے گی۔
واضح رہے کہ فٹ بٹ اسمارٹ ٹریکر کمپنی گوگل نے کچھ عرصے پہلے خرید لی تھی۔
بنیادی طور پر گوگل کی اسمارٹ واچ کی تیاری کا مقصد ایپل واچ کو ٹکر دینا ہے۔
نیوز سورس ڈان نیوز