لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے خواتین کھلاڑیوں کے پول کو وسعت دینے کے لیے تمام کرکٹ ایسوسی ایشنز کے اشتراک سے مئی میں ملک بھر میں خواتین کرکٹرز کے ٹرائلز لینے کا اعلان کیا ہے۔
ملک بھر میں منعقدہ ان ٹرائلز کی نگرانی سابق ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس کرکٹرز کریں گے۔
یہ ٹرائلز تین مختلف کیٹیگریز میں لیے جائیں گے، جس میں انڈر 19، ایمرجنگ اور سینئر خواتین کھلاڑیوں کی کیٹیگریز شامل ہیں۔ انڈر 19 کٹیگری میں صرف وہ کھلاڑی شامل ہوں گی جو یکم ستمبر 2003 یا اس کے بعد پیدا ہوئیں۔
ایمرجنگ کیٹیگری کے لیے عمر کی حد 19 سے 24 سال تک مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح 25 سے 28 سال تک کی خواتین کھلاڑی سینیئر کیٹیگری میں ٹرائلز دینے کی اہل ہوں گی۔
زیادہ سے زیادہ نئی خواتین کھلاڑیوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے پی سی بی نے فیصلہ کیا ہے کہ ریجنل اکیڈمیز کی خواتین کرکٹرز ان ٹرائلز میں شرکت کرنے کی اہل نہیں ہوں گی۔ پی سی بی پہلے ہی اعلان کرچکا ہے کہ ڈومیسٹک سیزن 23-2022 میں 100 خواتین کرکٹرز شرکت کریں گی۔
ملک بھر میں منعقدہ یہ ٹرائلز فروری 2023 میں جنوبی افریقہ میں شیڈول آئی سی سی انڈر 19 ٹی ٹونٹی ویمنز ورلڈکپ کی بینچ اسٹرینتھ کی مضبوطی کا بھی سبب بنیں گے۔
مختلف کرکٹ ایسوسی ایشنز میں ٹرائلز کا شیڈول:
بلوچستان : 12 مئی
سینٹرل پنجاب: 6 تا 9 مئی
خیبر پختونخواہ: 9 تا 11 مئی
ناردرن: 10 تا 17 مئی
سندھ: 18 تا 28 مئی
سدرن پنجاب: 10 تا 12 مئی
گلگت بلتستان میں ٹرائلز کے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ویمنز کرکٹ کی سربراہ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ ملک میں خواتین کی کرکٹ کی ترقی اور فروغ کے لیے ضروری ہے کہ ملک بھر کی نو عمر لڑکیوں اور خواتین تک اس کھیل کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ اس اقدام سے انہیں باصلاحیت کرکٹرز کی تلاش میں مدد ملے گی، جن کی مکمل تیاری کے لیے انہیں ضروری سہولیات اور باقاعدہ تربیت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی مشکور ہیں کہ جنہوں نے بورڈ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہوئے اپنی کرکٹ ایسوسی ایشن میں خواتین کرکٹ کی ترقی اور فروغ میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔
قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے کرکٹ کھیلنا شروع کی تھی تو اس وقت اس کھیل میں خواتین کے لیے مناسب مواقع میسر نہیں تھے تاہم پی سی بی کے اس اقدام سے اب یہ کھیل ہر خواہشمند خاتون کرکٹر کی رسائی میں ہوگا جو یقیناً ملک میں خواتین کرکٹ کی ترقی کا سبب بنے گا۔
بسمہ معروف نے مزید کہا کہ نو عمر لڑکیاں اس کھیل میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں اور مناسب کوچنگ، تربیت اور سہولیات سے وہ ملک کے لیے شاندار خدمات حاصل کرسکتی ہیں۔
نیوز سورس ایکسپریس نیوز