ایلون مسک نے ٹوئٹر کے سرمایہ میں اضافے کے لیے سرکاری اور کمرشل صارفین کے لیے معمولی فیس لگانے کا عندیہ دیا جو میٹاپلیٹ فارم کے حریف سائٹ فیس بک سے بہت پیچھے ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں ایلون مسک نے کہا کہ ‘ٹوئٹر عام صارفین کے لیے ہمیشہ مفت ہوگا لیکن کمرشل اور سرکاری صارفین کو ہوسکتا ہے معمولی قیمت دینی پڑے گی’۔
انہوں نے کہا کہ ‘کچھ نہ ہونے سے معمولی سرمایہ بہتر ہے’۔
خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے رابطہ کرنے پر ٹوئٹر نے ردعمل دینے سے گریز کیا۔
گزشتہ ہفتے رائٹرز نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ ایلون مسک نے بینکوں سے کہا ہے کہ ٹوئٹس کو مونیٹائز کرنے کے لیے نئے پہلو تیار کریں گے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کمپنی کی لاگت کم کرنے کے لیے ادائیگی ہوگی۔
ایلون مسک نے بینکوں کو یہ بھی بتایا تھا کہ انہوں نے کاروباری سرمایہ بڑھانے کے لیے فیچرز کا منصوبہ بنایا ہے، جس میں ٹوئٹس سے پیسے بنانے کا نیا طریقہ بھی شامل ہے جو اہم معلومات پر مبنی ہو یا وائرل ہوجائے۔
نیویارک میں سالانہ میٹ گالا میں ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر اس وقت صرف ‘سرگرمی’ ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک کی ایک بہت بڑی تعداد اس پر ہو۔
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی بڑی کمپنی ٹیسلا انکارپویشن کے مالک ایلون مسک گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹوئٹر میں بڑی تبدیلیاں تجویز کر رہے ہیں۔
Twitter will always be free for casual users, but maybe a slight cost for commercial/government users
— Elon Musk (@elonmusk) May 3, 2022
ٹوئٹس میں انہوں نے اپنی تجاویز بتائی تھیں لیکن بعد ازاں ڈیلیٹ کردیا تھا۔
انہوں نے ٹوئٹر بلیو پریمیئم سبسکرپشن سروس میں کمی، اشتہارات پر پابندی سمیت تبدیلی کی تجویز دی تھی اور کہا تھا کہ ادائیگی کے لیے کرپٹوکرنسی کا موقع بھی دیا جائے۔
ٹوئٹر خریدنے کے لیے 44 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد گزشتہ ہفتے ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ اس پلیٹ فارم کو مزید فیچرز کے ساتھ بہتر کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ٹوئٹر میں اعتماد میں اضافے کے لیے ایلگوریتھم کو اوپن سورس بنانے، اسپیم بوٹس کو ناکارہ بنانے اور تمام انسانوں کے لیے مصدقہ بنانا چاہتا ہوں۔
نیوز سورس ڈان نیوز