وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے سابق وزیراعظم عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے پیٹرول اور ڈیزل پر 30 روپے لیوی اور 17 فیصد ٹیکس لگانے کا معاہدہ کیا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ عمران خان پاکستان میں مشکل حالات چھوڑ کر گئے ہیں اور اب بڑے بھاشن دے رہے ہیں اور تقاریر کر ر ہےہیں، ایسی باتیں کر رہے ہیں جس کا انہیں اپنے 4 سال میں ادراک نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے سابق وزیر حماد اظہر نے کہا ٹماٹر مہنگے ہوگئے ہیں تو یاد آیا سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ میں ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں دیکھنے نہیں آیا۔
‘عمران خان کے معاہدوں کے باوجود مہنگائی میں کمی کردی’
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جب سے وزیراعظم بنے ہیں تو ہم نے قیمتوں میں کمی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن سابق حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور دیگر اداروں سے ایسے معاہدے کر کے گئی ہے، جس کو پورا کرنا مشکل ہے۔
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ عمران خان ایسے معاہدے کرکے ہمیں دونوں طرف سے پھنسا کر گئیے ہیں، عمران خان حکومت میں کامیاب نہیں ہوئے لیکن بارود اور سرنگین بچھانے میں ضرور کامیاب ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے معاہدے کر کے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود پاکستان میں 2019 کے بعد سستی ترین چینی مل رہی ہے، آج پاکستان میں 70 اور 75 روپے کلو چینی مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا کا 20 کلو کا تھیلا اب 800 روپے میں مل رہا ہے حالانکہ یہی 20 کلو آٹا 1100 سے کم میں نہیں ملتا تھا، اسی طرح گھی 450 سے پونے 500 روپے کلو ملتا تھا لیکن اس وقت یوٹیلٹی اسٹور پر 260 روپے کا ملتا ہے اور اس کے لیے 200 سے زائد رعایت دی گئی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی تاریخ کی تیز ترین مہنگائی چھوڑ کر گئے، جس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان تاریخ کے بدترین خسارے کیے، بجٹ کا خسارہ کیا، سود بڑھایا اور پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ 20 ہزار ارب روپے سے زائد قرضے لیے جو پہلے 71 سال میں لیا گیا قرض کا 80 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ملک کو 80 فیصد مقروض چھوڑ کر گئے ہیں، مہنگائی، بجٹ خسارے اور کرپشن میں ریکارڈز قائم کرکے گئے ہیں۔
نیوز سورس ڈان نیوز