سری لنکا کی اہم مخالف جماعت نے وزیر اعظم مہندا راجاپاکسے اور ان کی کابینہ کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے ’عدم اعتماد‘ کی تحریک پیش کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق اپوزیشن نے حکومت پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار پیدا ہونے والے سنگین معاشی بحران کے دوران قوم کو معتبر معیاری زندگی دینے سے متعلق اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔
سری لنکا کی اپوزیشن جماعت یونائیٹڈ پیپلز فورس پارٹی (یو پی ایف) نے سجیتھ پریمادسا کی سربراہی میں سری لنکا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابی واردنا کے پاس ملک کے وزیر اور اس کی کابینہ کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹ کی تحریک پیش کردی ہے۔
ملک بھر میں صدر گوٹابایا راجاپاکسے اور ان کے بھائی وزیر اعظم مہندا کے استعفوں کے لیے عوامی احتجاج جاری ہیں کیوں کہ ملکی عوام معاشی بحران کا ذمہ دار صدر گوٹابایا راجاپاکسے کو قراد دیتی ہے۔
ملک بھر میں احتجاجوں کے بعد مخالف جماعت نے عدم اعتماد پر ووٹ لینے کی تحریک پیش کی ہے۔
تاہم، یو پی ایف کے پاس صرف 54 ووٹ ہیں مگر انہیں امید ہے کہ وہ چھوٹی مخالف جماعتوں اور حکومتی جماعت سری لنکا پیپلز فرنٹ پارٹی کے منحرف اراکین سے بھی تحریک عدم اعتماد پر ووٹ لیں گے۔
یاد رہے کہ صدر اور ان کی کابینہ کو اقتدار سے نکالنے کے لیے پارلیمنٹ میں 225 ممبران کی ضرورت ہوگی۔
حکومتی جماعت کے پاس 150ووٹ ہیں لیکن ملک میں معاشی بحران کے سبب اس میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے عدم اعتماد کےلیے درکار ووٹوں کی تعداد مکمل ہونے کا امکان ہے۔
نیوز سورس ڈان نیوز