Aleem Khan and Jahangir Tareen

علیم خان اور جہانگیر ترین مجھ سے ناجائز فائدے چاہتے تھے، عمران خان

eAwazپاکستان

اسلام آباد: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے اپنے سابق معاونین علیم خان اور جہانگیر خان ترین پر ان سے غیر قانونی فائدے لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب انہوں نے انکار کیا تو اختلافات پیدا ہوئے۔

جمعرات کو ایک پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے، سابق وزیر اعظم نے کہا، "علیم خان نے مجھ سے توقع کی تھی کہ راوی کے قریب ان کی 300 ایکڑ اراضی کو قانونی حیثیت دے دوں گا”، انہوں نے وہاں سے مزید کہا کہ "میرے ان سے اختلافات پیدا ہوئے۔”
جہانگیر ترین کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا مسئلہ چینی کا بحران تھا جس پر کمیشن بھی بنایا گیا تھا۔ ترین ان لوگوں کے ساتھ کھڑا تھا جو ملک کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں۔ جب میں نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تو ترین کے ساتھ اختلافات پیدا ہو گئے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے اداروں میں بیٹھے ہیں اور ہمارے اداروں میں ایسے لوگ ہیں جو ان کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ہم قانون سازی نہیں کر سکے۔ہم اسی صورت میں اقتدار میں آئیں گے جب ہمیں پارلیمنٹ میں اکثریت ملے گی۔

امریکا سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکا کو اب پاکستان میں حمایتی مل گئے ہیں۔ "امریکی جنگ [دہشت گردی کے خلاف جنگ میں] ہمارے 80,000 لوگ مارے گئے، اور آزاد خارجہ پالیسی کا مطلب امریکہ مخالف نہیں ہے۔”

موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ میں شامل 60 فیصد لوگ اس وقت ضمانت پر ہیں۔ شہباز شریف کا 16 ارب روپے کا کرپشن ریفرنس کھلا اور بند کیس ہے۔ شریف خاندان یا تو ضمانت پر ہے یا سزا یافتہ، اب قوم پر مسلط ہے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہوں نے کبھی عدلیہ میں مداخلت نہیں کی اور عدالتیں 20 سے 25 کروڑ روپے لے کر حکومت کا تختہ الٹنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی الیکشن ہار بھی گئی تو ذاتی فائدے کے لیے سیاست میں آنے والوں کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔ ہمارا نظام ایسا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں پیسہ خرچ ہوتا ہے۔ لیکن یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو قانون سازوں کو رشوت دیتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد بچا لیا گیا۔