سری لنکا میں شدید مظاہروں اور کشیدگی کے بعد فوج نے وزیراعظم راجا پاکسے کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز مشتعل ہجوم نے پرتشدد مظاہروں کے دوران سابق وزیراعظم مہندا راجا پاکسے کے آبائی گھر کو نذر آتش کیا تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے سابق وزیراعظم کواہلخانہ سمیت بحفاظت باہر نکال لیا۔
ہزاروں افراد پر مشتمل مشتعل ہجوم نے سابق وزیراعظم کے گھر کے مرکزی دروازے کو توڑ دیا تھا جب کہ ان کے گھر پر تقریباً 10 پیٹرول بم بھی مارے گئے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ مشتعل ہجوم کے حملے کے بعد فوج نے سابق وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کو بحفاظت نکال کر حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔
سکیورٹی حکام کا کہنا ہےکہ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کیں اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی تاہم مشتعل مظاہرین نے مہندا راجا پاکسے کی درجنوں پراپرٹیز کو نذر آتش کردیا ہے جب کہ ان کے آبائی گاؤں میں واقع فیملی میوزیم کو بھی جلادیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکا اس وقت اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے جہاں حکومت کے پاس تیل کی درآمدکے لیے غیر ملکی کرنسی کا بحران ہے اور تیل کی قلت کے باعث ملک کو بجلی کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے، شہری پیٹرول اور ایندھن کے لیے گھنٹوں قطار میں لگنے پر مجبور ہیں۔
عوام کے پرتشدد احتجاج میں کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ شدید عوامی احتجاج پرراجا پاکسے نے عہدے سے استعفیٰ دیا۔