سوئزرلینڈ: ڈاکٹروں اور سائنسدانوں نے کہا ہے کہ فولک ایسڈ کو لازمی کرنے کی عالمی قرارداد پیش کی جائے۔ اس کی تفصیلات عالمی جریدے لینسٹ میں شائع ہوئی ہے جس کی درخواست ایموری انسٹی ٹیوٹ، جی فور الائنس اور اسپائنا بائیفیڈا جیسے مرض سے بچانے والی عالمی تنطیم نے ایک تحقیقی مقالے کے طور پر لکھی ہے۔
خواتین دورانِ حمل فولک ایسڈ کھاتی ہیں تو اس سے زچہ و بچہ دونوں کو ہی فائدہ ہوتا ہے۔ ایک تو بچوں میں سر کے چھوٹے ہونے کا عمل کم ہوجاتا ہے اور ریڑھ کی ہڈی کے نقائص بھی دور ہوتے ہیں۔ 30 سالہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فولک ایسڈ کی گولیاں ہر طرح سے محفوظ ہیں اور صرف 60 ممالک ایسے ہیں جنہوں نے اسے آٹے، مکئی اور چاول وغیرہ میں شامل کیا ہے۔
کئی اداروں نے عالمی اقتصادی کانفرنس کے موقع پر منعقدہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے گزارش کی ہے کہ وہ اس پر فوری طور پر عمل کریں اور ایک عالمی قرار داد کے تحت فولک ایسڈ کی حامل غذائی اجناس کے وسیع پیمانے پر قانون سازی کریں۔
ایموری انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر وجے کنچریلا نے کہا کہ دنیا کی صرف 25 فیصد آبادی کو ہی فولک ایسڈ تک رسائی حاصل ہے۔ فولک ایسڈ اسپائنا بوفیڈا نامی خوفناک مرض سے بچاتا ہے اور پوری دنیا میں بچوں کی کھوپڑی کے نقائص کو دور کرسکتی ہے۔ ان کے مطابق ایک عالمی قرارداد اور کوشش سے عالمی فائدہ ہوسکتا ہے۔ اس سے اقوام متحدہ کے اہداف یا ایس جی ڈی کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔