برطانیہ کے وزیر برائے مسلح افواج جیمز ہیپی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی ہلچل کسی ناخوشگوار غیر ملکی سازش کے بجائے ملک کے اندرونی عوامل کی وجہ سے تھی اور وہ اس بات پر راحت محسوس کرتے ہیں کہ اب بین الاقوامی نظم پر نظریات کی ہم آہنگی ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیر نے اپنے دورہ اسلام آباد کے دوران ایک ورچوئل سیشن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاسی طور پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ مکمل طور پر پاکستان کی ملکی سیاست کا نتیجہ ہے اور کسی بیرونی مداخلت کا شائبہ محض مفروضہ ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا مؤقف ہے کہ روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ان کے دورہ ماسکو کی وجہ سے امریکا نے مقامی عناصر کے ساتھ مل کر ان کی حکومت کو گرانے کی سازش کی، امریکا کی جانب سے پہلے ہی اس الزام کی تردید کی جاچکی ہے۔
جیمز ہیپی نے کہا کہ برطانیہ عمران خان کے دورہ روس سے مایوس تھا اور اس حوالے سے اس وقت کی حکومت کو آگاہ کیا تھا۔
دورے پر پاکستان میں موجود برطانوی وزیر نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت اپنی دیگر ملاقاتوں کے بعد کہا کہ ان کی رائے ہے کہ حکومت پاکستان خودمختاری، علاقائی سالمیت اور روس کے جارح ہونے کے بارے میں برطانوی حکومت کے خیالات سے متفق ہے۔
انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر حکومت پاکستان اس سے متفق ہے، یہ بات یقیناً بہت اہمیت رکھتی ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف سے اپنی ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات پر دلچسپی کا اظہار کیا کہ ہماری سلامتی اور دفاعی خدشات بدستور ہم آہنگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ لندن کے بڑھتے ہوئے تعلقات اور پاکستان کے ساتھ برطانیہ کے ممکنہ اثرات کے بارے میں جاننے میں دلچسپی ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہا کہ ’وہ یہ سمجھنے کے لیے بہت بے چین تھے کہ اس سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی پرجوش نوعیت میں کسی قسم کی تبدیلی کی عکاسی نہیں ہوگی، یقیناً ایسا نہیں ہے‘۔