جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ 2022 میں اپنے فونز کی پروڈکشن میں 10 فیصد تک کٹوتی کرسکتی ہے۔
یہ بات جنوبی کورین میڈیا کی ایک رپورٹ میں سامنے آئی جس کے مطابق دنیا بھر میں مہنگائی کی شرح میں اضافے اور یوکرین جنگ کے باعث پیدا ہونے والی بے یقینی سے عالمی سطح پر اسمارٹ فونز کی مانگ میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ سام سنگ نے پہلے 2022 میں 31 کروڑ فونز فروخت کرنے کا تخمینہ لگایا تھا مگر اب یہ تعداد 28 کروڑ کر دی گئی ہے۔
سام سنگ کی جانب سے مئی میں فونز پروڈکشن کی سطح میں 35 فیصد جبکہ سال کے باقی حصوں میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق اگر 28 کروڑ کا ہدف حاصل کرلیا گیا تو بھی یہ گزشتہ سال سام سنگ کی جانب سے فروخت کیے جانے والے 27 کروڑ فونز سے زیادہ ہوگا، اس طرح رواں سال بھی اسمارٹ فون مارکیٹ میں جنوبی کورین کمپنی کی بالادستی برقرار رہے گی۔
اس سے قبل 25 مئی کو ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایپل کی جانب سے بھی 2022 میں 24 کروڑ کی بجائے 22 کروڑ آئی فونز تیار کیے جانے کا امکان ہے۔
اس رپورٹ میں مختلف عناصر جیسے مہنگائی، پرزوں کی کمی، کووڈ کے باعث پیدا ہونے والے پروڈکشن مسائل اور دیگر کو اس کی وجہ قرار دیا گیا تھا۔