میٹھے مشروبات کے استعمال اور جگر کے کینسر کے خطرے کے درمیان ممکنہ تعلق ، تحقیق

eAwazصحت

روزانہ کی بنیاد پر میٹھے مشروبات کا دن بھر میں ایک بار استعمال بھی جگر کے کینسر کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھا دیتا ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ سمیت متعدد یونیورسٹیوں کی اس تحقیق میں 59 سے 79 سال کی عمر کی 90 ہزار سے زیادہ خواتین کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

یہ ڈیٹا ان خواتین کی صحت کا 19 سال تک جائزہ لینے کے بعد ترتیب دیا گیا تھا اور اس کا مقصد میٹھے مشروبات کے استعمال اور جگر کے کینسر کے خطرے کے درمیان ممکنہ تعلق کو دیکھنا تھا۔

حقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ صرف ایک بار میٹھے مشروبات پینے والی خواتین میں جگر کے کینسر کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں73 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جو خواتین دن بھر میں ایک سے زیادہ مشروبات پیتی ہیں ان میں جگر کے کینسر کا خطرہ 78 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

واضح رہے کہ جگر کا کینسر دنیا میں سرطان کی چھٹی سب سے زیادہ عام قسم ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ میٹھے مشروبات کی جگہ پانی اور چائے یا کافی کو دینا جگر کے کینسر جیسے موذی مرض کا خطرہ نمایاں حد تک کم کرسکتا ہے۔

تحقیق میں خیال ظاہر کیا گیا کہ میٹھے مشروبات سے جگر کے کینسر کا خطرہ ان میں موجود چینی سے بڑھتا ہے۔

زیادہ چینی کے استعمال سے لوگوں میں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے والے ہارمون انسولین کے حوالے سے حساسیت گھٹ جاتی ہے، جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ جگر کے ارگرد چربی کی مقدار بڑھ سکتی ہے۔

یہ سب عناصر جگر کی صحت کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں اور کینسر کے خطرے سے منسلک ہیں۔

محققین نے کہا کہ اس تعلق کو سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ ابھی یہ واضح نہیں کہ میٹھے مشروبات براہ راست جگر کے کینسر کا باعث بنتے ہیں یا نہیں۔

مگر محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ میٹھے مشروبات کا کم از کم استعمال جگر کے کینسر کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔