پچھلی حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر نہ صرف سبسڈی ختم کرنے بلکہ اس پر پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور سیلز ٹیکس لگانے کا وعدہ بھی کر چکی تھی اور آئی ایم ایف سے معاہدے میں اس کا تذکرہ بھی موجود ہے۔
جولائی 2019 میں آئی ایم ایف سے معاہدے کی دستاویز میں یہ درج ہے کہ حکومت ِپاکستان پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں اضافے پر متفق ہے۔
سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدے میں پیٹرولیم مصنوعات پر نہ صرف سبسڈی ختم کرنے کا وعدہ کیا بلکہ یہ بھی کہا کہ وہ عوام سے پیٹرول پر لیوی اور سیلز ٹیکس دونوں وصول کریں گے۔
پچھلی حکومت نے صرف وعدہ ہی نہیں کیا بلکہ پچھلے بجٹ میں یہ اعلان بھی کیا کہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی مد میں اربوں روپے کی رقم وصول کی جائے گی۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا دفاع بھی کرتے رہے۔