غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے امیگریشن حکام نے تصدیق کی ہےکہ انہوں نے ملک میں پیدا ہونے والے حالات کے بعد سری لنکا کے سابق وزیرخزانہ کو بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے۔
سری لنکا کے سابق وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے ملک کے صدر کے بھائی ہیں جو وزارت خزانہ کے منصب پر فائز تھے۔
سری لنکن امیگریشن آفیسرز ایسوسی ایشن کے مطابق ان کے اسٹاف نے کولمبو ائیرپورٹ کے وی آئی پی لاؤنج میں آنے والے سابق وزیر خزانہ کو سروسز فراہم کرنے سے بھی انکار کردیا۔
امیگریشن حکام نے کہا کہ ہمیں گزشتہ روز یہ اطلاع دی گئی تھی کہ سابق وزیر خزانہ باسل راجاپاکسے ملک چھوڑ کر جاسکتے ہیں جس کے بعد ہم نے رات کو ہی اپنی ذمے داریوں سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔
سری لنکا کے سابق وزیر خزانہ کی کولمبو ائیرپورٹ سے کچھ ویڈیوز بھی سامنے آئیں جس میں کچھ لوگوں کو ان پر ملک چھوڑنے کی کوشش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسے ہی سابق وزیر خزانہ ائیرپورٹ پر چیک اِن کرنے آئے تو وہاں موجود عملے نے اپنا کام کرنے سے معذرت کرلی جب کہ کچھ مشتعل مسافروں نے سابق وزیر کے خلاف نعرے لگائے جس پر وہ ائیرپورٹ سے واپس روانہ ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا کے سابق وزیر خزانہ کے پاس امریکی شہریت بھی ہے، انہوں نے ملک کے معاشی حالات خراب ہونے اور ملک میں تیل کی شدید قلت پر عوامی احتجاج کے بعد اپریل میں استعفیٰ دیا تھا جب کہ وہ جون میں اپنی پارلیمنٹ کی رکنیت سے بھی مستعفی ہوگئے تھے۔
سابق وزیر خزانہ کے بڑے بھائی سری لنکن صدر گوتابیا راجاپاکسے نے بھی شدید عوامی احتجاج کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکن صدرجمعہ کے بعد سے نامعلوم مقام پر منتقل ہوگئے ہیں۔