برسوں سے لوگ کسی ڈیوائس یا اسمارٹ فون سے منسلک ٹول کے ذریعے بلڈ پریشر اور بلڈ شوگر کو گھر میں مانیٹر کررہے ہیں۔
مگر اب لوگ گردوں کی صحت کی مانیٹرنگ بھی گھر میں رہتے ہوئے کر سکیں گے۔
اسمارٹ فون پر مبنی ایک ٹیسٹ کی منظوری امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے دی ہے۔
Minuteful کڈنی ٹیسٹ کو ایک امریکی کمپنی ہیلتھی ڈاٹ آئی او نے تیار کیا ہے۔
اس ٹیسٹ کے لیے اسمارٹ فون کیمرے کو استعمال کرکے پیشاب میں ایک مخصوص پروٹین albumin کی موجودگی کو دیکھا جائے گا۔
اس ٹیسٹ کے لیے پیشاب کے نمونے لیبارٹری بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوگی جبکہ یہ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس ڈیوائسز میں کرنا ممکن ہوگا۔
اسے بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ ایک اسمارٹ فون ایپ کے ذریعے کوئی بھی فرد اس ٹیسٹ کو مکمل کرسکتا ہے اور فوری نتائج بھی فون میں موصول کرسکتا ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ کم آمدنی والے یا طبی سہولیات سے محروم افراد اس ٹیسٹ سے اپنے گردوں کی صحت کو زیادہ آسانی سے مانیٹر کرسکیں گے۔
اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ گردوں کے امراض کے شکار بیشتر افراد کو بیمار ہونے کا علم نہیں ہوتا جبکہ کم آمدنی والے افراد میں ان امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب امریکا میں گردوں کے امراض کے حوالے سے اس طرح کے اسمارٹ فون ٹیسٹ کی منظوری دی گئی ہے۔
گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھانے والے عناصر میں خاندان میں ان کی تاریخ، گردوں کو نقصان پہنچنا، عمر میں اضافہ، موٹاپا اور امراض قلب شامل ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ذیابیطس اور بلڈ پریشر سے بھی گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
پیشاب میں مخصوص پروٹین کی موجودگی سے گردوں میں امراض کا عندیہ ملتا ہے اور جلد تشخیص کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔
کمپنی کی تحقیق سے عندیہ ملا ہے کہ اس طرح کے ٹیسٹ سے ٹیسٹنگ کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔
ٹیسٹ کے نتائج کو اسمارٹ فون کے ذریعے ڈاکٹروں کو بھیجنا بھی ممکن ہے۔