چین نے اپنے مستقل خلائی اسٹیشن کے لیے دوسرے موڈیول کو لانچ کردیا جو کہ سال کے آخر تک اس کے خلائی مشن کی تکمیل کے لیے درکار تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی خبر کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے 23 ٹن وزنی وینٹیئن نامی (اگلے جہانوں کی تلاش) لیبارٹری موڈیول کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجکر 22 منٹ پر ہینان کے جنوبی جزیرے وینچانگ اسپیس لانچ سینٹر سے چین کے سب سے طاقتور راکٹ لانگ مارچ 5 بی پر لانچ ہوتے لائیو دکھایا۔
یہ خلا میں انسانوں کے قیام اور مختلف معاملات کی کھوج کے چین کے بلند عزائم کا ایک اہم سنگ میل ہے۔
خلائی ایجنسی کے عملے نے لائیو فیڈ پر کنٹرول روم سے لانچ کا مشاہدہ کیا اور جب وینٹیئن لانچ کیے جانے کے تقریباً 10 منٹ بعد راکٹ سے الگ ہوا تو عملے نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تالیاں بجائیں۔
سی سی ٹی وی نے لانچ کے کچھ دیر بعد رپورٹ کیا کہ لانچنگ مکمل طور پر کامیاب رہی۔
چین نے ٹیان ہی موڈیول کے ساتھ خلائی اسٹیشن کی تعمیر اپریل 2021 میں شروع کی تھی۔
وینٹیئن لیب ماڈیول، 17.9 میٹر (59 فٹ) لمبا وہ جگہ ہو گی جہاں خلاباز سائنسی تجربات کر سکیں گے جب کہ اس کے ساتھ دوسرا مینگٹیئن (اگلے جہانوں کا خواب) نامی لیب ماڈیول کو بھی لانچ کیا جانا ہے-
وینٹیئن میں ایئر لاک کیبن موجود ہے جو کہ خلائی اسٹیشن کے مکمل ہونے پر بغیر گاڑیوں کی سرگرمیوں کے لیے مرکزی ایگزٹ انٹری پوائنٹ ہوگا۔
یہ اسٹیشن پر عملے کی موجودگی کے دوران خلابازوں کے لیے قلیل مدتی رہائش گاہ کے طور پر بھی کام کرے گا، اس اسٹیشن کو صرف 3 خلابازوں کی طویل مدتی رہائش کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
عالمی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے پانچویں حصے کی تعمیر کی تکمیل چینی عوام کے لیے باعث فخر ہے۔
خلائی اسٹیشن پر شینزو 14 مشن کے کمانڈر چن ڈونگ کے ہمراہ ان کی ٹیم کے 2 افراد موجود ہیں، وہ شینزو 15 کے عملے کی آمد کے ساتھ دسمبر میں زمین پر واپس آئیں گے۔