روپے کی قدر میں مسلسل بہتری، انٹر بینک میں ڈالر مزید 4 روپے 90 پیسے سستا

eAwazآس پاس

گزشتہ ماہ ریکارڈ پست ترین سطح پر گرنے کے بعد روپے کی قدر و قیمت میں بحالی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آج ٹریڈنگ کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 4 روپے 90 پیسے مزید سستا ہوگیا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دوپہر ایک بج کر 20 منٹ تک روپے کی قدر میں 4 روپے 91 پیسے یا 21.21 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 217 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرپرسن ملک بوستان نے روپے کی مسلسل بحالی کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیا۔

ملک بوستان کے مطابق روپے کی قدر میں بہتری کی ایک وجہ 19 سے 24 اگست تک عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے متوقع قسط کا اجرا بھی ہے، اس عنصر کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مارکیٹ کو درپیش بحران ختم ہوا ہے۔

انہوں نے ان عوامل کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی یورو بانڈ ریٹنگ بہتر ہوئی ہے، درآمدی بل میں مسلسل کمی آرہی ہے اور اگست میں مہنگائی کے اعداد و شمار گزشتہ مہینوں کے مقابلے کم ہونے کی توقع ہے۔

ملک بوستان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں 200 تک ٹریڈ کر سکتا ہے۔

الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے روپے کی قدر میں بہتری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف 10 سے 12 روز میں بورڈ اجلاس کرے گا جس کے بعد ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملنے کی امید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خبر ہے کہ دوست ممالک متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور قطر سے 5 ارب ڈالر تک کا پیکج مل سکتا ہے جبکہ چین بھی قرضوں کے مزید رول اوور کے بارے میں بات کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، حکومتی اقدامات کے باعث درآمدات میں کمی آئی ہے، ان تمام عوامل و عناصر نے شرح تبادلہ پر مثبت اثر ڈالا ہے۔