لاہور: گرین شرٹس نے سیریز میں فتح پر نظریں جما لیں جب کہ نیدر لینڈز سے دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل آج کھیلا جائے گا۔
روٹرڈیم میں منعقدہ پہلے ون ڈے میں پاکستان کیخلاف نیدرلینڈز نے توقع سے زیادہ مزاحمت کرتے ہوئے فتح کا سفر مشکل بنایا،دوسرا میچ جمعرات کو کھیلا جائیگا،سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرنے کیلیے گرین شرٹس کو چند مسائل پر قابو پانا ہوگا۔
انجانی کنڈیشنز کی خوف کا شکار مہمان ٹیم کا آغاز سست رہا،اس بار بہتر کارکردگی پیش کرنا ہوگی، ڈبل فیگر تک نہ پہنچ پانے والے اوپنر امام الحق دبائو کا شکار ہوں گے،سنچری میکر فخرزمان ایک اور بڑی اننگز کھیلنے کیلیے بے تاب ہیں،بابر اعظم عمدہ فارم کا سلسلہ برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
مزید پڑھیں: پہلا ون ڈے؛ پاکستان نے نیدرلینڈز کو 16 رنز سے شکست دے دی
ٹی ٹوئنٹی میں بہترین کارکردگی دکھانے والے محمد رضوان ون ڈے کرکٹ میں جدوجہد کررہے ہیں،مڈل آرڈر میں ان کو اہمیت منوانے کا چیلنج درپیش ہے،خوشدل شاہ پاور ہٹر کا کردار ادا کرسکتے ہیں،شاداب خان نے نئے بیٹنگ آرڈر سے انصاف کیا،ان کی جارحانہ اننگز کی بدولت ہی پاکستان سست آغاز کے باوجود بڑا اسکور کرنے میں کامیاب ہوا۔
محمد نواز اور سلمان علی آغا بھی آل راؤنڈ کارکردگی دکھاسکتے ہیں،محمد وسیم بھی جارحانہ بیٹنگ کرنے کے اہل ہیں، شاہین شاہ آفریدی کی غیر موجودگی میں ڈیبیو میچ میں نسیم شاہ نے اچھا پرفارم کیا، حارث رئوف نے 3وکٹیں اڑائیں مگر رنز نہیں روک پائے،ان کو بھی لائن و لینتھ بہتر بنانا ہوگی، سپورٹ کیلیے پیسر وسیم جونیئر موجود ہیں،اسپنرز شاداب خان، محمد نواز اور سلمان علی آغا کو وکٹیں اڑانے کے ساتھ رن ریٹ پر بھی قابو پانے کی ذمہ داری اٹھانا ہوگی۔
میچ کیلیے مہمان سائیڈ میں کسی تبدیلی کا امکان کم ہے۔میزبان ٹیم کی طرف سے پْراعتماد ففٹیز بنانے والے وکرم جیت سنگھ،ٹاپ کوپر اور کپتان اسکاٹ ایڈورڈز کے ساتھ میکس اوڈوڈ بھی پاکستانی بولرز کی حکمت عملی ناکام بنانے کیلیے کوشاں ہوں گے،وان بیک کی آل رائونڈ کارکردگی ٹیم کے کام آسکتی ہے،ڈی لیڈز مہمان بیٹرز کیلیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں،دیگر بولرز بھی پہلے سے بہتر کارکردگی دکھانے کی کوشش کرینگے۔
نیدرلینڈز کو پہلے میچ میں 16رنز سے شکست دے کر پاکستان نے آئی سی سی ورلڈکپ سپرلیگ میں تیسری پوزیشن پر جگہ بنالی تھی،کلین سوئپ مکمل ہونے پر گرین شرٹس 120پوائنٹس کے ساتھ میگاایونٹ کے لیے کوالیفائی کر لیں گے،نیوزی لینڈ اور افغانستان سے آئندہ سیریز کے نتائج کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔