سینئر اداکار بہروز سبزواری نے نوجوان نسل میں شادی کی ناکامی کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
حال ہی میں دیے گئے ڈیجیٹل انٹرویو میں میزبان نے بہروز سبزواری سے شادیوں کی ناکامی سے متعلق سوال کیا کہ نوجوان نسل کے رشتوں میں وہ کون سی تین چیزوں کی کمی ہے جو شادی میں ناکامی کی وجہ بنتی ہے؟
اس کے جواب میں بہروز سبزواری نے کہا کہ پہلا یہ کہ شادیوں پر بے دریغ خرچہ، کیونکہ ہمارے یہاں شادی پر بہت زیادہ پیسہ خرچ کیا جاتا ہے ان شاہانہ تقریبات کی وجہ سے رشتے میں ایک دوسرے سے امیدیں بڑھ جاتی ہیں، شادی میں تو لوگ اپنا اسٹیٹس خوبصورت انداز میں پیش کرتے ہیں لیکن شادی کے بعد جب دونوں فریقین کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو چیزیں مختلف ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ میں مارننگ شوز میں شادیاں دکھانے، مہنگے برانڈ کے کپڑے دکھانے کے سخت خلاف ہوں، اس صورت میں وہ بچیاں کیا کریں جن کے ماں باپ مہنگی شادیاں کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے؟ ہماری عوام میں زیادہ لوگ ایسے ہیں جو پیسہ خرچ کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے‘۔
دوسری وجہ بتاتے ہوئے بہروز سبزواری کا کہنا تھا ’اگر میاں بیوی میں انڈراسٹینڈنگ اچھی ہو تو کوئی بھی کچھ نہیں کرسکتا‘۔
انہوں نے اس حوالے اپنی اہلیہ سے کہی بات شیئر کی اور بتایا کہ ’میں نے سفینہ کو کہا تھا کہ اگر میرے ماں باپ تمہیں کچھ بھی کہیں تو کمرے میں آکر مجھے جوتے سے مارلینا لیکن ان سے کچھ نہ کہنا‘۔
تیسرا مشورہ دیتا ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ شوہر کو بیوی سے مخلص ہونا چاہیے، ساتھ ہی ایک دوسرے کو معاف کرنا سیکھیں جس سے غلطی ہو وہ دوسرے کو معاف کرے۔