ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے عالمی برادری سے پاکستان کو ہرجانہ دینے کا مطالبہ کردیا۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ ان حالات میں پاکستان کے وسائل بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں نہیں بلکہ سیلاب متاثرین کی بحالی میں استعمال ہونے چاہئیں۔
پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے کہا کہ عالمی برادری سے ماحولیاتی انصاف کے مطالبے کے حامی ہیں، عالمی برادری خصوصاً آلودہ گیسوں کے زیادہ اخراج کے ذمہ دار ممالک پاکستان کو فوری طور پر ہرجانہ ادا کریں، سیلاب سے ایک ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق ہوچکے، جبکہ گھر اور ذرائع معاش تباہ ہو گئے ہیں۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ سڑکیں اور صحت کا بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا ہے، حاملہ خواتین، بچے اور عمر رسیدہ افراد کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے۔
کمیشن کے مطابق پاکستان ایک ایسی آفت کی لپیٹ میں ہے جس میں پاکستان کا کوئی قصور نہیں، آلودہ گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف 0.4 فیصد رہا ہے۔
اس کے باوجود پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اعتبار سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ہے، تمام ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے کے حل کے لیے یکجا ہونا چاہئیے۔