وفاقی حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کارکنوں کی لاشیں ملنے کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیرداخلہ رانا ثنااللہ اور وفاقی وزیرایازصادق نے ایم کیوایم رہنماؤں سے ملاقات کی۔
وفاقی وزرا نے ایم کیو ایم رہنماؤں امین الحق اور خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی اور یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت ایم کیوایم کارکنوں کی موت کی تحقیقات یقینی بنائے گی۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ سندھ حکومت سے مل کر واقعے کی تحقیقات کروائیں گے اور ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم کے ترجمان کے مطابق گزشتہ روز سے اب تک ایم کیو ایم کے 3 لاپتہ کارکنان کی لاشیں مل چکی ہیں، تینوں کارکنان کی لاشیں سندھ کے مختلف علاقوں سے ملیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ لیاری سیکٹر کے کارکن عابد عباسی کی لاش نوابشاہ اور شاہ فیصل سیکٹر کے کارکن وسیم راجو کی لاش میرپورخاص سے ملی جبکہ گزشتہ روز عرفان بصارت کی لاش سانگھڑ سے ملی تھی۔
ترجمان نے بتایا کہ تینوں کارکنان 2015 سے 2016 کے درمیان کراچی سے لاپتہ ہوئے تھے۔