کراچی: وزیر خزانہ کی حیثیت سے اسحاق ڈار کی دوبارہ انٹری سے گزشتہ ہفتے ڈالر، پاؤنڈ، یورو اور ریال کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی، عالمی سطح پر ڈالر طاقتور ہوتا رہا لیکن اس کے برعکس پاکستانی روپیہ مضبوط ہوتا رہا۔
ہفتہ وار بنیاد پر متواتر دوسرے ہفتے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا اور ڈالر کی بہ نسبت روپیہ 4.9 فیصد ریکور ہوا۔ انٹربینک میں ڈالر 239 سے گھٹ کر 229 روپے سے بھی نیچے آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ 244 سے گھٹ کر 230 روپے کی سطح پر آگیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 11.26 روپے گھٹ کر 228.45 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 14.40 روپے گھٹ کر 230روپے ہوگئی۔
برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 16.85 روپے گھٹ کر 254.81 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر 13.65 روپے گھٹ کر 257 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 12.35 روپے گھٹ کر 224.53 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 10.35روپے گھٹ کر 227روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 2.90روپے گھٹ کر 60.81 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 3.50روپے کر 61.40 روپے ہوگئی۔
اسحاق ڈار کی تقرری سے گزشتہ ہفتے ڈالر کو ریورس گیئر لگ گئے اور معیشت بھنور سے نکلنے کے توقعات سے روپیہ تگڑا ہوا۔ اسحاق ڈار کی مہارت اور تجربے کی بنیاد پر سٹے بازوں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا اور کمزور فنڈامینٹلز کے باوجود مارکیٹ سینٹیمنٹس بہتر ہوگئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف شرائط میں نرمی کی توقعات سے بھی روپیہ کو سہارا ملا، بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں موخر ہونے کی اطلاعات نے اعتماد پیدا کیا، عالمی برادری سے فلڈریلیف فنڈ کا حجم بڑھنے سے بھی ڈالر کی تنزلی ہوئی جبکہ تیل کی عالمی قیمت گھٹنے سے درآمدی بل میں کمی سے بھی روپیہ مستحکم ہوا۔