معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کی جانب سے برطرف کیے جانے کے بعد ٹوئٹر ایگزیکٹوز خالی ہاتھ کمپنی چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 3 ٹوئٹر ایگزیکٹوز جنہیں ایلون مسک نے جمعرات کو برطرف کیا وہ کمپنی سے تقریباً 187 ملین ڈالرز وصول کرنے کے بعد کمپنی چھوڑیں گے۔
رپورٹ کے مطابق، جمعرات کو ایلون مسک کے کمپنی کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سابق سی ای او پیراگ اگروال، سابق سی ایف او نیڈ سیگل اور سابق چیف لیگل آفیسر وجے گاڈے کو برطرف کردیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انہیں اس رقم کا ایک بڑا حصّہ ایلون مسک کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد کمپنی سے اگر برطرف نہ بھی کیا جاتا تو بھی ملتا۔
تینوں برطرف ٹوئٹر ایگزیکٹوز میں سے پیراگ اگروال جوکہ ایک سال سے بھی کم عرصے کے لیے ٹوئٹر کے سی ای او رہے، ان کے شیئرز سب سے کم تھے، جن کی قدر 8.4 ملین ڈالرز ہے، نیڈ سیگل کے شیئرز کی قدر 22 ملین ڈالرز ہے جبکہ وجے گاڈے کے شیئرز کی قدر 34.8 ملین ڈالرز ہے۔
اس کے علاوہ یہ تینوں کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے ذریعے منظور شدہ انضمام کے معاہدے میں ’گولڈن پیراشوٹ کمپنسیشن‘ بھی وصول کریں گے، جس میں ایک سال کی بنیادی تنخواہ شامل ہے۔
ان تینوں کو ایک سال کی ہیلتھ انشورنس بھی ملے گی، جس کی مالیت تقریباً 73,000 ڈالرز ہے۔
اب تک کا سب سے زیادہ منافع بخش حصّہ اسٹاک کی تیز رفتاری ہے جسے وہ مستقبل میں حاصل کرنے کے لیے کھڑے تھے لیکن ابھی تک اس کے لیے اہل نہیں تھے، جس کی قیمت پیراگ اگروال کے لیے 56.4 ملین ڈالرز، نیڈ سیگل کے لیے43.8 ملین ڈالرز اور وجے گاڈے کے لیے19.4 ملین ڈالرز ہوگی۔
پیراگ اگروال اور نیڈ سیگل کو ان کے تمام شیئرز کی ایکسلریٹڈ ویسٹنگ ملے گی جبکہ وجےگڈے کو صرف آدھے شیئرز کی فوری ویسٹنگ ملے گی۔
اس کے علاوہ ’گولڈن پیراشوٹ کمپنسیشن‘ کی ادائیگی تقریباََ 121.8 ملین ڈالرز بنتی ہے۔