’بد قسمت اور نظرانداز سرزمین‘ جو بائیڈن کے متنازع بیان پر افغان ناراض

eAwazورلڈ

امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان کو ’نظر انداز، بد قسمت ’ سرزمین قرار دے افغان قوم کو ناراض اور برہم کردیا جب کہ کابل کے حکمران طالبان نے دعویٰ کیا کہ امریکی رہنما مایوسی کا شکار ہوکر ایسے بیانات دے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ صدر جو بائیڈن نے پاکستانیوں کو ناراض کیا تھا جب انہوں نے پاکستان کو دنیا کے خطرناک ترین ملکوں میں سے ایک ایسا ملک قرار دیا تھا جس کے پاس بغیر کسی مربوط نظام کے جوہری ہتھیار موجود ہیں۔

جمعہ کے روز سیان ڈیاگو میں ایک انتخابی ریلی کے دوران انہوں نے افغانستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حاضرین میں سے بہت سے لوگ افغانستان جا چکے ہوں گے، میں اس کے چپے پچے میں گیا ہوں، یہ دھتکارا ہوا، بد قسمت ملک ہے، یہ دھتکارا ہوا، بد قسمت ملک ہے۔

اس دوران انہوں نے بطور ایک سینیٹر اور امریکی نائب صدر افغان جنگی علاقے کے اپنے کئی دوروں کا ذکر کیا جس میں 2008 میں وہ سفر بھی شامل تھا جس کے دوران وہ برف میں پھنس گئے تھے۔

ہفتے کے روز چیف ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں ایک نیوز کانفرنس میں جو بائیڈن کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ امریکی رہنما مایوسی کا شکار ہوکر ایسے بیانات دے رہے ہیں جب کہ ان کی پارٹی امریکا میں وسط مدتی انتخابات میں شکست کھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات دینے والے افغانستان کے لیے اپنی مایوسی اور حسد کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگست 2022 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں امن اور استحکام لوٹ آیا ہے اور افغان عوام معمول کے مطابق اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔