پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے سیریز کے پہلے راولپنڈی ٹیسٹ میچ کی پچ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اوسط سے کم قرار دے دیا۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ پنڈی ٹیسٹ میں کئی بیٹنگ رکارڈز بنے، پنڈی اسٹیڈیم کے 2 ڈی میرٹ پوائنٹس ہوگئے جو 5 برس تک برقرار رہیں گے۔
آئی سی سی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مزید ڈی میرٹ پوائنٹس پر پنڈی وینیو کی میزبانی خطرے میں پڑ سکتی ہے اور اسے معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
آئی سی سی کے مطابق 5 ڈی میرٹ پوائنٹس پر وینیو کو 12 ماہ کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی کے لیے معطل کردیا جائے گا۔
آئی سی سی میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پنڈی وینیو کی پچ کا فیصلہ سنایا ہے۔
میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کا کہنا ہے کہ پنڈی کی فلیٹ پچ تھی جس پر کسی بھی طرح کے بولر کو مدد نہیں ملی اور پورے میچ کی دوران پچ ایک ہی جیسی رہی۔
اینڈی پائی کرافٹ نے کہا ہے کہ فلیٹ پچ کی وجہ سے دونوں ٹیموں کے بیٹرز نے تیز کھیلا اور بڑے ٹوٹل بنائے۔
انہوں نے کہا کہ اس پچ میں بالرز کے لیے کچھ نہیں تھا اس لیے اسے بِیلو ایوریج قرار دیتا ہوں۔
رپورٹس کے مطابق پنڈی وینیو کی پچ کو مسلسل دوسری مرتبہ بیلو ایوریج قرار دیا گیا ہے۔
رواں برس مارچ میں آسٹریلیا کے خلاف پنڈی کی پچ کو اسی نوعیت کا قرار دیتے ہوئے اسے ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پنڈی ٹیسٹ میچ کے پہلے دن انگلینڈ نے 75 اوورز میں 4 وکٹ کے نقصان پر 506 رنز بنائے تھے۔