یوکرین نے روس کو فروری میں مشروط امن مذاکرات کی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس اقوام متحدہ میں سربراہ اجلاس کے ذریعے ثالثی کرسکتے ہیں۔
روسی ہم منصب سرگئی لاوروف نے واضح کیا ہے کہ آگے بڑھنے کے لیے یوکرین کو اپنے علاقے غیر فوجی بنانا ہوں گے، نازیوں کو ختم کرنا ہوگا اور اپنی زمین سے روس کی سیکیورٹی کو لاحق خطرات کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
یوکرین کے وزیرخارجہ دیمترو کولیبا کا کہنا ہے کہ ہر لڑائی کا خاتمہ میدان جنگ میں کیے گئے ایکشن اور مذاکرات کی میز پر ہوئے اقدامات پر ہوتا ہے۔
دیمترو کولیبا نے کہا کہ اس امن بات چیت کیلئے روس کو پہلے جنگی جرائم میں عالمی عدالت انصاف کا سامنا کرنا ہوگا۔
یوکرینی وزیر خارجہ نے امن کی یہ مشروط پیشکش روس کے صدر پیوٹن کے اس بیان کے بعد کی ہے جس میں انہوں نے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جواب دیا کہ دشمن ہماری تجاویز سے پہلے ہی واقف ہے۔
روس واضح کرچکا ہےکہ جن علاقوں کو غیر فوجی اور نازیوں سے پاک کرنا ہوگا ان میں وہ چار علاقے بھی ہیں جو روس میں اب شامل ہوچکے ہیں۔ دوسری صورت میں روسی فوج اس مسئلہ سے خود نمٹ لے گی۔