روس نے ان کمپنیوں اور ممالک کو تیل فراہم کرنے پر پابندی لگا دی ہے جو اس حد سے زیادہ قیمت نہیں ادا کرنا چاہتے جوگذشتہ ماہ مغربی ممالک نے مقرر کی تھی۔
تیل کی یہ زیادہ سے زیادہ قیمت جی سیون کے رکن ممالک کے علاوہ آسٹریلیا اور یورپی یونین نے 5 دسمبر کو مقرر کی تھی۔
اس پابندی کے تحت رکن ممالک کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ روس سے تیل خریدنے کے لیے 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ قیمت ادا نہیں کریں گے۔
جی سیون، آسٹریلیا اور یورپی یونین کے صدور کے حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ اس پابندی کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا اور یہ پانچ ماہ کے لیے ہو گی۔
حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جن ممالک پر یہ پابندی لگائی جا رہی ہے روسی صدر ولادیمیر پوتن چاہیں تو ان کو تیل خریدنے کی ’خصوصی اجازت‘ دے سکتے ہیں۔
دنیا کے امیر ترین سات ممالک کی تنظیم ’جی سیون‘ کی جانب سے روسی تیل کی قیمت پر حد لگانے کا خیال تنظیم کے ستمبر کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا، جس کا مقصد روس کا معاشی ناطقہ بند کرنا ہے تاکہ وہ یوکرین میں جنگ جاری نہ رکھ سکے۔`